This Muslim country Help Israel Repel Iranian Missile Attack

05:54PM Thu 3 Oct, 2024

ایران نے منگل کی رات اسرائیل پر حملہ کیا تو اسرائیل کو اردن (Jordan)سے بھی بھرپور مدد ملی۔ اسرائیل پر داغے گئے ایران کے 200 میزائلوں میں سے ایک درجن سے زیادہ کو اردن نے اپنی فضائی حدود میں روک دیا۔ اردنی حکام نے بتایا کہ انہوں نے کئی میزائل اور ڈرون کو روکا۔ تاہم مسلم اکثریتی ملک اردن کی حکومت اور فوج کو ایران کے میزائل کو روک کر اسرائیل کی مدد کرنے پر عوام کے غصے کا سامنا ہے۔ مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق اردن کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اس کی افواج نے اسرائیل کو نشانہ بنانے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرایا ہے۔ منگل کو دیر گئے ایک بیان میں، اردن کے ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سیکیورٹی نے کہا کہ اس کے فضائی دفاع نے اسرائیل کی طرف جانے والے میزائلوں اور ڈرونوں کو روکا۔ یہ بیان آتے ہی حکومت اور فوج پر تنقید شروع ہو گئی۔

یہ ہماری خودمختاری کا مسئلہ ہے:اردن
اردن نے کہا کہ ملک کی فضائیہ اور فضائی دفاعی نظام نے اس کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے متعدد میزائلوں اور ڈرونز کا جواب دیا۔ مقامی میڈیا نے ایک ایرانی میزائل کو اردن کے دارالحکومت عمان کے مضافات میں ایک سڑک پر گرتے ہوئے بھی دکھایا۔ اردنی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اپنے دفاع اور ملکی خودمختاری کے تحفظ کا معاملہ ہے۔ اردن حکومت کے ترجمان اور وزیر محمد المومنی نے کہا کہ اردن کسی بھی طرف سے تنازعہ میں شامل نہیں ہوگا لیکن اردنی شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات کرے گا۔ فلسطینی پناہ گزینوں کی سب سے بڑی آبادی والے ملک اردن کے لوگوں نے اپنی حکومت کا یہ رویہ پسند نہیں کیا۔ اردن میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اسرائیل کی مدد کرنے سے ان کا ملک غلط سمت میں جا رہا ہے۔

ہماری فوج اسرائیل کی مدد کیوں کر رہی ہے؟
ایم ای ای سے بات کرتے ہوئے، اردنی شہری ایاد الرنتیس نے کہا، ‘اگر اردن اسرائیل اور ایران کے درمیان آتا ہے تو کیا اسے تنازع میں گھسیٹا جائے گا؟ اسے اس میں نہیں آنا چاہیے۔ اردنی شہریوں کو اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرے میں ڈالنا درست نہیں۔ آخر اردنی فوج اسرائیل پر داغے گئے میزائلوں کو کیوں گرا رہی ہے؟

غزہ میں حملوں کی وجہ سے اردن کے عوام میں اسرائیل کے خلاف ناراضگی پائی جاتی ہے۔ ایسے میں اردنی حکومت کا یہ اقدام اس کے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔

ڈیموکریٹک یونٹی پارٹی کے رکن محمد العبسی نے کہا کہ لوگ اسرائیل پر ایرانی حملے کو روکنے سے خوش نہیں ہیں۔ ایرانی میزائلوں کو مار گرانا فلسطین اور لبنان میں مزاحمت کی حمایت کے عوامی جذبات کے خلاف ہے ۔