ایل اے سی پر ٹکراو کی تیاری، چین کے فوجی اب مارشل آرٹ کی لیں گے ٹریننگ، لداخ بھیجے گئے 20 ٹرینر
02:03PM Sun 28 Jun, 2020

نئی دہلی: مشرقی لداخ کے گلوان وادی (Galwan Valley) میں پُرتشدد جھڑپ کے بعد ہندوستان اور چین کے درمیان حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) پر تعطل برقرار ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ چین بات چیت سے ماننے کو تیار نہیں ہے۔ ایسے میں میڈیا رپورٹس کی مانیں تو سرحد پر جنگ جیسے حالات بن گئے ہیں۔ سرحد کے کئی محاذ پر دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے کھڑی ہیں۔ اس درمیان خبر ہے کہ چین اب اپنے فوجیوں کو مارشل آرٹ (Martial Art) کی ٹریننگ دینے جا رہا ہے۔ اس کے لئے سرحد پر ٹرینر کو بھیجا جا رہا ہے۔
مارشل آرٹ آخر کیوں؟
بی بی سی کے مطابق، مارشل آرٹ کے 20 ٹرینر کو تبت بھیجا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ مارشل آرٹ جنگ کی ایک پرانی مہارت ہے۔ اس کا استعمال عام طور پر سیلف ڈیفنس کے لئے کیا جاتا ہے۔ ہندوستان اور چین کے درمیان 1996 میں ہوئے معاہدے کے تحت دونوں ملک کے فوجی سرحد پر ہتھیاروں کا استعمال نیہں کرتے ہیں۔ ساتھ ہی گولہ بارود پھینکنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ ایسے میں کہا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں چین حقیقی کنٹرول لائن پر مارشل آرٹ کا استعمال کرسکتا ہے۔
تبت میں ہوگی ٹریننگ
چین کے سرکاری ٹی چینل سی سی ٹی وی کے مطابق، مارشل آرٹ سکھانے کے لئے انبو فائٹر کلب سے 20 ٹرینر کو تبت بھیجا جائے گا۔ حالانکہ چین کی فوج کی طرف سے اس پر کوئی آفیشیل بیان نہیں آیا ہے۔ مارشل آرٹ کو الگ الگ فارم کو اولمپک میں بھی شامل کیا جاتا ہے اور اس کھیل میں جنوبی کوریا کے بعد چین کا بھی دبدبہ رہا ہے۔
بات چیت سے نہیں مان رہا ہے چین
گزشتہ دنوں گلوان وادی میں ہوئے پُرتشدد جھڑپ میں ہندوستان کے 20 فوجی شہید ہوگئے تھے۔ واضح رہے کہ سرحد پر چین کئی علاقوں کو لے کر اپنی ضد پر ڈٹا ہوا ہے۔ اس کے جھوٹے دعووں کو ہندوستان مسلسل خارج کر رہا ہے۔ ایسے میں اب تک بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔ چین کے ساتھ بیجنگ اور لداخ میں کئی دور کی بات چیت ہوچکی ہے۔ ہندوستان نے کہا ہے کہ چین پہلے کی پوزیشن برقرار رکھے۔