Supreme Court takes suo motu cognisance of Kolkata doctor’s rape and murder

07:28PM Sun 18 Aug, 2024

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے اتوار کو آر جی کار میڈیکل کالج، کولکاتا میں ایک خاتون جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے کا از خود نوٹس لیا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ منگل (20 اگست) کو اس کیس کی سماعت کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق، یہ معاملہ منگل کو ہونے والے مقدمات کی فہرست میں 66ویں نمبر پر ہے۔ تاہم، اس میں خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ بنچ ترجیحی بنیادوں پر اس کیس کی سماعت کرے گی ۔ یادرہے کہ سپریم کورٹ کا یہ اقدام ، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے اس واقعے کے خلاف احتجاج میں 24 گھنٹے کی ملک گیر ہڑتال کے اعلان کے ایک دن بعد سامنے آیاہے۔

سپریم کورٹ کی کارروائی کا مطلب؟
سپریم کورٹ کے اس اقدام کا مطلب یہ ہے کہ عدالت بغیر کوئی باقاعدہ درخواست دائر کیے اپنے طور پر قانونی کارروائی شروع کر رہی ہے۔ ازخود نوٹس لینے سے سپریم کورٹ اہم عوامی تشویش کے مسائل کو حل کرنے کی اجازت دیتی ہے، خاص طور پر جب ان میں بنیادی حقوق اور سلامتی شامل ہو۔ اس معاملے میں عدالت کی مداخلت ضروری ہے کیونکہ اس واقعے کے پورے ملک میں طبی برادری کے حوصلے اور حفاظت پر سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

سی بی آئی کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔
سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کی تحقیقات کر رہی ہے۔ سی بی آئی سرکاری اسپتال آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ اسپتال کے سابق پرنسپل ڈاکٹر سندیپ گھوش سے مسلسل تیسرے دن پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی نے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ مرکزی ایجنسی نے ان سے واقعے سے پہلے اور بعد میں کی گئی کالس کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کو کہا۔

میڈیکل کالج کے پرنسپل سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سی بی آئی گھوش کے کال ریکارڈ تک رسائی کے لیے موبائل سروس فراہم کرنے والوں سے رابطہ کرنے پر غور کر رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سنیچر کو گھوش سے تقریباً 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ اتوار کو بھی پرنسپل سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

جونیئر ڈاکٹر ریپ اور قتل کیس کیا ہے؟
9 اگست کو کولکاتا کے آر جی کار میڈیکل کالج اینڈاسپتال کے سیمینار ہال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کر دیا گیا۔ یہ واردات رات گئے تیسری منزل پر واقع سیمینار ہال میں پیش آیا اور بعد میں پولیس نے بتایا کہ متاثرہ کے جسم پر کئی زخموں اور مار پیٹ کے نشانات پائے گئے۔ مرکزی ملزم سنجے رائے کو گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن تفتیشی ایجنسیوں نے ابھی تک اس جرم میں دوسروں کے ملوث ہونے کو مسترد نہیں کیا ہے۔