نہ تو ایم ایس پی پر کمیٹی بنی اور نہ ہی مقدمات واپس ہوئے، راکیش ٹکیت کا پھر کسان تحریک چلانے کا انتباہ

11:45AM Thu 5 May, 2022

نئی دہلی: کسان تحریک کی قیادت کرنے والے راکیش ٹکیت نے ایک بار پھر مرکزی حکومت کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ ٹکیت نے مرکزی حکومت پر اب تک ایم ایس پی سے متعلق کمیٹی نہ بنانے پر سوال اٹھائے۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں ایک سال سے جاری کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے سرخیوں میں آئے کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ابھی تک کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر کوئی کمیٹی تشکیل نہیں دی ہے۔ ٹکیت نے احتجاج کے دوران کسانوں کے خلاف درج مقدمات واپس نہ لئے جانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ دراصل، بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت بدھ کو اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع کے باج پور پہنچے۔ یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹکیت نے کہا کہ کسان تحریک کے دوران ایم ایس پی پر معاہدے کو لے کر حکومت کے ساتھ بات چیت ہوئی تھی لیکن حکومت نے ابھی تک کسان مورچہ سے کمیٹی کے لیے صرف نام ہی مانگے ہیں اور کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ ٹکیت نے مزید کہا کہ کسان تحریک کے دوران حکومت کے ساتھ کئی معاہدے ہوئے تھے۔ یہ معاہدہ بھی طے پایا تھا کہ کسانوں کے خلاف درج مقدمات واپس لے لیے جائیں گے۔ اس پر ایک تجویز بھی پیش کی گئی تھی۔ ابھی تک صرف ہریانہ اور پنجاب میں کسانوں کے خلاف مقدمات واپس لیے گئے ہیں۔ اتر پردیش اور اتراکھنڈ کے کسانوں کے خلاف درج مقدمات اب بھی واپس نہیں ہوئے ہیں۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسانوں کا ایک وفد مقدمات واپس لینے کے سلسلے میں مرکزی حکومت سے بات کرے گا۔ مرکزی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے ٹکیت نے کہا کہ حکومت کسانوں کی تنظیموں کو دبانے کے لیے ان کے خلاف مقدمات درج کرنے کی سازش کر رہی ہے، جسے کسی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ٹکیت نے کہا کہ ملک میں ایک بڑی تحریک کی ضرورت ہے اور اس کے لیے سب کو یکجا ہونا پڑے گا۔
راکیش ٹکیت نے اتراکھنڈ حکومت پر عوام کو گمراہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے انتخابات کی وجہ سے 20 گاؤوں کی زمین کی خرید و فروخت پر پابندی ہٹا دی تھی لیکن انتخابات کے بعد پھر سے پابندی لگا دی گئی۔ اس معاملے پر ایک وفد وزیر اعلیٰ سے بات کرے گا اور مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔
کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ جمعرات کو لکھیم پور کھیری میں کسانوں کی میٹنگ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس میں لکھیم پور کھیری کے واقعہ کے ساتھ ساتھ ایم ایس پی کو لے کر بنائی جانے والی حکمت عملی پر بھی بات کی جائے گی۔ بحث کے بعد حکومت کو خط کے ذریعے ایم ایس پی پر بننے والی کمیٹی کے نام بھیجے جائیں گے۔