سرکاری کمپنیوں کی نجکاری، معاشی غلامی کے مترادف: جماعت اسلامی ہند

01:40PM Sat 9 Oct, 2021

نئی دہلی: 9 اکتوبر،2021 (پریس ریلیز) جماعت اسلامی ہند نے ہندوستان کے قومی فضائی کمپنی ایئر انڈیا کو ٹاٹا کے ہاتھوں فروخت کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔میڈیا کو جاری  بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ” ہمارے قومی اثاثے نجی کمپنیوں کو فروخت کئے جارہے ہیں جو انتہائی تشویشناک امر ہے۔ابھی تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ ہماری قومی فضائی کمپنی ایئر انڈیا کو ٹاٹا کی ملکیت میں دیا جارہا ہے۔حکومت کی طرف سے یہ جواز پیش کیا جارہا ہے کہ سرکار کے پاس کاروبار کرنے کے لئے کوئی بندوبست نہیں ہے۔لہٰذا ٹیکس دہندگان کے پیسے بچانے کے لئے خسارے میں چلنے والے سرکاری شعبے کو پرائیویٹ تحویل میں دیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی ہند نشاندہی کرنا چاہتی ہے کہ یہ نقطہ نظر ایک بالادست اور اجارہ دار مارکیٹ کی طرف لے جائے گا جس کی وجہ سے عام شہری اپنے حقوق سے محروم کردیئے جائیں گے اورمتشدد سرمایہ داری کو تقویت ملے گی۔ اس سے مزدوروں کے حقوق اور روزگار کے مواقع متاثر ہوں گے اور ہندوستان کو ایک سوشلسٹ جمہوریہ ملک بنانے کی کوششوں کا مقصد ختم ہوجائے گا۔حکومت کے اس اقدام سے لوگوں کے ایک بڑے طبقے کے وہ خدشات سچ ثابت ہورہے ہیں کہ سرکار اپنے محکموں کو سنبھالنے میں ناکام ہورہی ہے اور عام لوگوں کے مفادات کے مقابلے میں بڑے صنعتکاروں کے مفادات کے تحفظ کے لئے دباؤ میں کام کررہی ہے“۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام متعلقہ شہریوں سے پرزو ر اپیل کرتے ہیں کہ وہ متحد ہوکر حکومت کی ڈس انویسٹمنٹ حکمت عملی کی مخالفت کریں کیونکہ جدید آزاد سرمایہ دارانہ نظام کا راستہ جدید سامراجیت اور اس کے لوگوں کو معاشی غلامی کی طرف لے جاتا ہے۔