Revocation of property gift on account of non maintenance of parents Supreme court
07:33PM Sat 4 Jan, 2025

نئی دہلی : بوڑھے والدین سے جائیداد اپنے نام کرانے یا پھر اس نے تحفہ حاصل کرنے کے بعد انہیں یوں ہی چھوڑ دینے والے بچوں کیلئے محتاط ہونے کا وقت آگیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے اس حوالے سے تاریخی فیصلہ سنادیا ہے۔ اب جو بچہ ایسا کرے گا اس کی خیر نہیں ہوگی۔ والدین سے جائیداد یا پھر تحفے لینے کے بعد انہیں ٹھکرانے والوں کو اب بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ ایسے بچوں کو جائیداد یا تحائف یا دونوں واپس کرنے ہوں گے۔ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے سے یہ بات پوری طرح واضح ہو گئی ہے کہ بوڑھے والدین کے اخراجات کو ہر حال میں برداشت کرنا ہو گا۔ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دینا بہت مہنگا پڑے گا۔ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ اپنے آپ میں تاریخی اور بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح طور پر کہا ہے کہ اگر بچے اپنے والدین کی دیکھ بھال کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو والدین نے انہیں جو جائیداد اور تحائف دئے ہیں، بزرگ شہریوں کے میٹنیننس اور ویلفیئر سے متعلق ایکٹ کے تحت منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے حال ہی میں بزرگوں کے حوالے سے ایک انتہائی اہم فیصلہ دیا ہے۔ اس سے بزرگوں کو بہت فائدہ ہوگا۔ اس فیصلے کے بعد امید ہے کہ بچے اپنے بوڑھے والدین کا خیال رکھیں گے اور ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں گے۔
سپریم کورٹ نے بزرگ شہریوں کے مفادات کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یہ فیصلہ دیا ہے۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ کئی والدین کو ان کے بچے جائیداد اور تحائف حاصل کرنے کے بعد نظر انداز کر دیتے ہیں۔ انہیں خود کی دیکھ بھال کرنے کیلئے چھوڑ دیا جاتا ہے ۔ ایسے معاملات کے سلسلہ میں ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اگر بچے والدین کی دیکھ بھال کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو والدین نے انہیں جو جائیداد اور تحائف دئے ہیں، س کو مینٹیننس اینڈ ویلفیئر آف سینئر سٹیزنز ایکٹ کے تحت منسوخ کیا جا سکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے یہ بڑا فیصلہ بزرگوں کی حالت کو بہتر بنانے کی کوششوں کے تحت دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اب بچوں کو والدین کی جائیداد اور دیگر تحائف دئے جانے کے بعد اس میں ایک شرط بھی شامل ہوگی۔ شرط کے مطابق بچوں کو اپنے والدین کا خیال رکھنا ہو گا۔ ان کی ضروریات کو پورا کرنا ہوگا۔ اگر بچے ان شرائط پر عمل نہیں کرتے ہیں اور والدین کو تنہا چھوڑ دیتے ہیں تو ان سے تمام جائیداد اور دیگر تحائف واپس لے لیے جائیں گے۔ جائیداد کی منتقلی کالعدم قرار دی جائے گی۔