ملک میں ایک ساتھ الیکشن کرانے کی عرضی دہلی ہائی کورٹ سے خارج، الیکشن کمیشن نے دیا یہ جواب
11:36AM Mon 6 Feb, 2023
نئی دہلی : دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت اور الیکشن کمیشن کو 2024 میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرانے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے پیر کے روز کہا کہ یہ پارلیمنٹ کا کام ہے کہ وہ ملک میں بیک وقت انتخابات کرانے کے لئے آئین اور عوامی نمائندگی ایکٹ (آر پی آئی) میں ترمیم پر غور کرے۔ یہ دلیلیں دہلی ہائی کورٹ میں اس مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت کے دوران سامنے آئیں، جس میں ای سی آئی کو الیکشن کے دوران ہونے والے فضول اخراجات کو بچانے کیلئے لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔
ای سی آئی کے وکیل سدھانت کمار نے کہا کہ اس معاملے کو دیکھنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ یہ پارلیمنٹ کا کام ہے کہ وہ ملک میں بیک وقت انتخابات کرانے کے لئے آئین اور آر پی آئی میں ترامیم پر غور کرے۔ ایڈوکیٹ سدھانت کمار نے ہفتہ، اتوار اور تعطیلات کے دن انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمیشن کو ہدایت دینے کا مطالبہ کرنے والی عرضی بھی اعتراض کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کی ایک آئینی بنچ نے پہلے ہی کہا ہے کہ الیکشن شیڈول ای سی آئی کی صوابدید پر ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے آج الیکشن کمیشن (ای سی) سے کہا کہ وہ ایک عرضی گزار کی طرف سے کی گئی نمائندگی پر غور کرے۔ ستیش چندر شرما اور سبرامنیم پرساد کی بینچ نے کہا کہ ہم اپنی حدود جانتے ہیں، عرضی میں کی گئی درخواست پوری طرح الیکشن کمیشن کے دائرہ کار میں آتی ہے۔ ہم ایم ایل اے نہیں ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اشونی کمار اپادھیائے نے عدالت کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اسمبلی ، پنچایت اور بلدیاتی انتخابات کو ایک ساتھ کرائے جانے کے کئی فائدے ہیں۔ اپادھیائے نے کہا کہ اس سے نیم فوجی دستوں، الیکشن ڈیوٹی پر مامور سرکاری ملازمین اور الیکشن کمیشن کے ملازمین کی طرف سے پیش کردہ الیکٹرانک ووٹنگ پیپر اور ووٹر سلپس کے استعمال کے معاملہ میں الیکشن میں لگنے والے وقت اور لاگت میں کمی آئے گی ۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں، پنچایتوں اور بلدیات کے ایک ساتھ الیکشن کرانے کی ضرورت پر طویل عرصہ سے بات چیت اور بحث ہو رہی ہے۔ الیکشن چونکہ ایک بڑا بجٹ معاملہ اور خرچیلا ہوگیا ہے، سبھی الیکشن ایک ساتھ کرانے کے فیصلے سے پیسے کی بچت ہوگی اور پارٹیوں کیلئے تشہیر کی لاگت بھی کم ہوگی ۔