rahul gandhi

09:08PM Tue 1 Oct, 2024

راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’ہریانہ میں بے روزگاری عروج پر ہے اور حکومت نے ملازمتوں کے مواقع ختم کر دیے ہیں۔ وزیراعظم مودی کہتے تھے کہ گیس سلنڈر کی قیمت 400 روپے ہے لیکن آج وہ 1200 روپے تک پہنچ چکی ہے۔ جب کانگریس اقتدار میں آئے گی تو سلنڈر کی قیمت 500 روپے کر دی جائے گی، یعنی ہم عوام کی جیب میں 700 روپے واپس ڈالیں گے۔ ہریانہ کی خواتین کو ہر ماہ 2000 روپے فراہم کیے جائیں گے اور کانگریس کی حکومت آنے پر کسانوں کا اناج مناسب قیمتوں پر خریدا جائے گا۔‘‘

انہوں نے کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا، ’’کسانوں کو دھان، گندم اور گنے کا صحیح دام نہیں مل رہا۔ ہم کسانوں کو ایم ایس پی (کم از کم سپورٹ پرائس) دیں گے اور ان کی فصلوں کو مناسب قیمت پر خریدیں گے۔‘‘

راہل گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ حکومت مسلسل آئین پر حملے کر رہی ہے۔ جب آر ایس ایس اپنے لوگوں کو سرکاری اداروں میں بھرتی کرتی ہے اور پسماندہ طبقات کو ان کے حقوق سے محروم کرتی ہے، تو یہ آئین پر حملہ ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’جب مودی جی ارب پتیوں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کرتے ہیں اور کسانوں اور طلبہ کا قرض معاف نہیں کرتے، تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ جب وہ تین متنازع زرعی قوانین لاتے ہیں جو کسانوں کی زندگیوں کو برباد کرتے ہیں، تو یہ آئین پر حملہ ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے حکومت کی ناکامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا، ’’بی جے پی نے ہریانہ میں بے روزگاری کا جال بچھا دیا ہے، 2 لاکھ سرکاری نوکریاں خالی پڑی ہیں اور کانگریس حکومت میں آتے ہی ان تمام اسامیوں کو پُر کرے گی۔ ہم غریب عوام کو 100 گز کے پلاٹ، 2 بیڈروم والے گھر کے لیے 3.5 لاکھ روپے، 300 یونٹ مفت بجلی اور 25 لاکھ روپے کا صحت بیمہ دیں گے۔‘‘