ریسٹورنٹ میں اب نہیں دینا ہوگا جبراً سروس چارج، سی سی پی اے نے جاری کی گائیڈ لائنس

04:32PM Mon 4 Jul, 2022

نئی دہلی: سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی یعنی سی سی پی اے (CCPA) نے ایک راحت سے پُر اعلان کیا ہے۔ سی سی پی اے نے ریسٹورنٹ اور ہوٹلوں میں سروس چارج کو لے کر نئی گائیڈلائنس جاری کی ہے۔ اب آپ کے بل میں سروس چارج لگ کر نہیں آئے گا۔ گائیڈ لائنس کے مطابق، اب سے کوئی بھی ریسٹورنٹ اور ہوٹل اپنے صارفین کو خدمت دینے کے بدلے جبراً سروس چارج نہیں وصول سکتے ہیں۔ گائیڈ لائنس کے مطابق، سروس چارج دینا یا نہ دینا صارفین پر منحصر کرے گا، ریسٹورنٹ اس کے لئے کسی بھی طریقے سے صارفین کو مجبور نہیں کرسکتا ہے۔ ریسٹورنٹ اور ہوٹلوں کو صارفین کو واضح طور پر بتانا ہوگا کہ سروس چارج اختیاری، رضاکارانہ اورگاہک کی صوابدید پر ہے۔ قومی صارفین ہیلپ لائن نمبر 1915 پر درج کراسکتے ہیں شکایت احکامات کے مطابق، ہوٹل اور ریسٹورنٹ کے بل میں سروس صارفین سے کسی دیگر نام سے نہیں لیا جاسکتا اور نہ ہی اسے کھانے کے بل میں جوڑا جاسکتا ہے۔ سی سی پی اے کے حکم کے مطابق، اگر کوئی ریسٹورنٹ اپنے بل میں سروس چارج لگاتا ہے تو قومی صارفین ہیلپ لائن نمبر 1915 پر ریسٹورنٹ شکایت درج کراسکتے ہیں۔ فریم ورک لائے گا DoCA صارفین امور کے محکمہ یعنی ڈی او سی اے (DoCA) نے پہلے کہا تھا کہ یہ جلد ہی ریسٹورنٹ اور ہوٹلوں کے ذریعہ لگائے گئے سروس چارج کے متعلق اسٹیک ہولڈرس کے ذریعہ سخت کمپلائنس کو نافذ کرنے کے لئے ایک مضبوط فریم ورک کی توسیع کرے گا کیونکہ یہ مستقل طور پر صارفین کو منفی طور پر متاثر کرسکتا ہے۔ ریسٹورنٹ کے ذریعہ لیا جانے والا سروس چارج پوری طرح سے قانونی: ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن منٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، نیشنل ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا یعنی این آر آئی (NRAI) نے یہ واضح کیا ہے کہ ریسٹورنٹ کے ذریعہ لیا جانے والا سروس چارج پوری طرح سے قانونی ہے اور صارفین امور کے محکمہ نے ابھی تک یہ طے نہیں کیا ہے کہ نئے فریم ورک کو اپنایا جائے یا نہیں۔