آسام میں پولس کی بربریت کے خلاف بھٹکل میں ایس آئی او کی مذمت: نہتے مسلمانوں پر گولیوں کی بوچھاڑ پر ظاہر کی گئی تشویش
03:07PM Thu 7 Oct, 2021

بھٹکل: 7 اکتوبر،2021 (بھٹکلیس نیوز بیورو)" ملک میں اس کے باشندوں اور ان کی عزت و ناموس کی حفاظت ہی جمہوریت کے اعلیٰ اقدار میں سے ہیں اور انسانی تمدن کی بنیاد میں یہ بات واضح طور پر نظر آتی ہے کہ اس کی زندگی حفاظت ہر حال میں ہونی چاہئے اور اس کے خون کو بے جا بہائے بغیر خود بھی جینا چاہئے اور دوسروں کو بھی جینے دینا چاہئے ۔ لیکن حال ہی آسام میں پولس کی طرف سے نہتے مسلمانوں پر جس طرح کی بربریت کا مظاہرہ کیا گیا اس کا تعلق نہ تو انسانیت سے ہوسکتا ہے اور نہ جمہوری اقدار سے"۔
ان خیالات کا اظہار ایس آئی او کے یونٹ صدر محمد یوسف ایس ایم نے کیا وہ آج عصر بعد ایس آئی او کے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے مخاطب تھے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے لوگوں پر مسلح پولس اہلکاروں کا گولیاں برسانا کہاں کی انسانیت اور انصاف ہے؟ انہوں نے وہاں کے وزیر اعلٰی سے درخواست کی کہ وہ خاطیوں کو قانون کے دائرے میں لائیں اور اس بربریت کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے بے گھر ہونے والوں کی جلد باز آباد کاری کریں تاکہ اقلیتی طبقہ اس ملک میں اپنے آپ کو محفوظ سمجھ سکے۔
واضح رہے کہ آسام کے ضلع درانگ کے علاقے سیپا جھار میں گذشتہ روز سینکڑوں مسلح پولیس اہلکار ایک بستی خالی کرانے کے لیے مامور کیے گئے تھے۔ جھونپڑیوں پر مشتمل اس بستی کے ہزاروں لوگوں نے زمین خالی کرانے کی اس مہم کے خلاف مزاحمت کی تھی تو اس موقع پر پولیس کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک اور بیس سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت صدام حسین اور شیخ فرید کے نام سے ہوئی تھی۔ اور انھیں میں سے ایک شخص کی حالت تو یوں ہوئی کہ پولیس کے ذریعے اسکے سینے پر گولی چلائی گئی، اسے ڈنڈے سے مارا گیا، اور پولیس کی نگرانی ہی میں اسکی لاش کو روندا گیا، جو کہ ایک گھناؤنی حرکت تھی۔
اس موقع پر طالش مشائخ، عمر ثانی اور دیگر موجود تھے۔