چنڈی گڑھ یونیورسٹی ویڈیو لیک اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے ’ایس آئی ٹی کی تشکیل

03:30PM Mon 19 Sep, 2022

چنڈی گڑھ، 19ستمبر ( آئی این ایس انڈیا ) موہالی میں واقع یونیورسٹی میں طالبات کے قابل اعتراض ایم ایم ایس لیک ہونے کے اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس معاملہ میں تاحال 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں ایک ایم ایم ایس بنانے والی کلیدی ملزمہ طالبہ اور دو دیگر نوجوان شامل ہیں، جن میں ملزم طالبہ کا بوائے فرینڈ بھی شامل ہے۔ یہ ا طلاع پنجاب کے ڈی جی پی نے دی ہے۔غور طلب ہے کہ چندی گڑھ یونیورسٹی میں قابل اعتراض ویڈیو لیک ہونے کے معاملے نے پورے ملک میں سنسنی پیدا کر دی ہے۔ طالبات نے اتوار کی رات دیر گئے تک احتجاجی دھرنا دیا۔ دونوں ملزمان کی گرفتاری کے بعد بھی ان کا احتجاج جاری رہا۔ اس معاملہ کے سامنے آنے کے بعد یونیورسٹی کو چھ دنوں کے لئے بند کر دیا گیا ہے، جبکہ طالبات کے ساتھ بدسلوکی کرنے والی وارڈن راجوندر کور کو معطل کر دیا گیا ہے۔اس ایم ایم ایس کیس کا اہم ملزم شملہ سے پکڑا گیا ہے، جسے اس کی گرل فرینڈ ہاسٹل میں طالبات کی قابل اعتراض ویڈیو بھیجتی تھی۔ اس معاملے میں ایک اور 31 سالہ شخص کو پنجاب پولیس نے شملہ کے ڈھلی تھانے سے حراست میں لیا ہے۔ ملزم طالبہ کو پہلے بھی گرفتار کیا جا چکا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ سنیچر کی رات دیر گئے یونیورسٹی میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب یہ انکشاف ہوا کہ ہاسٹل کی ایک طالبہ نے دیگر طالبات کی قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر انہیں شملہ میں بیٹھے اپنے ایک دوست کے ذریعے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا ہے۔ جیسے ہی لڑکیوں کو اس بات کا علم ہوا، یونیورسٹی میں کہرام مچ گیا۔رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ایک طالبہ ہر روز وہاں رہنے واولی لڑکیوں کی ویڈیو شوٹ کیا کرتی تھی۔ وہ یہ ویڈیو ان کے کپڑے بدلتے یا دورانِ غسل بناتی تھی۔ اس کے بعد وہ ان ویڈیو کو اپنے بوائے فرینڈ کو بھیج دیتی تھی۔ کچھ دنوں سے لڑکیاں اس بات کو نوٹس کر رہی تھیں اور انہوں نے ہفتہ کو اسے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ اس کے بعد ادارے کے عہدیداروں کو اس کی اطلاع دی گئی۔