مخدوم کالونی جماعت کو سرکاری اسکول کا کرایہ باقی رہنے پر عدالت نے دیا 1.5 لاکھ کی اشیاء ضبط کرنے کا حکم

12:10PM Thu 28 Oct, 2021

بھٹکل: 28 اکتوبر، 2021 (بھٹکلیس نیوز بیورو) محکمہ تعلیمات بھٹکل نے مخدوم کالونی جماعت المسلمین کی ملیکت والی زمین پر تعمیر سرکاری اسکول کا کرایہ باقی ہونے کی وجہ سے محکمہ تعلیمات کی چیزوں کو ضبط کرنے کا حکم صادر کردیا ہے۔ محکمہ تعلیمات 1972سے مخدوم کالونی میں واقع جماعت المسلمین بھٹکل کی زیرسرپرستی چلنے والے اُردو اسکول  کو ماہانہ 111روپئے کرایہ پر لے کر گذشتہ 40برسوں سے سرکاری اردو  اسکول چلا رہی ہے۔ 1983-84 میں عمارت کی توسیع کرنے کے بعد 100روپئے اضافہ کرتےہوئے ماہانہ کرایہ 332روپئے کے تحت معاہدہ کیاگیا تھا۔ اس وقت تھوڑے عرصے کا کرایہ ادا کرنے کے بعد کرایہ  روک دیا گیا تو جماعت نے 2005میں سالانہ 8916روپئے کرایے کی رقم کا مطالبہ کرتےہوئے عدالت  کا دروازہ کھٹکٹایا۔ اس کے بعد عدالت نے جماعت کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے محکمہ کو سالانہ 11 ہزار روپئے دینے کا حکم دیا تھا لیکن اس کے بعد بھی جماعت المسلمین کو ایک روپیہ بھی کرایہ نہیں دیا گیا۔ اس کے بعد مزید اس تعلق سے عدالت میں شکایت کی گئی تھی جس پر سنوائی کرتے ہوئے بھٹکل جے ایم ایف سی کورٹ نے آج جمعرات کو محکمہ کی 1.5 لاکھ روپئے کی اشیاء ضبط کرنے کا حکم دیا تھا جس میں کمپیوٹر، کرسیاں، گاڑیاں اور فرنیچر وغیرہ شامل تھیں۔ اس پر کارروائی کرتے ہوئے آج یہ اشیاء ضبط کی گئی تھیں۔ واضح رہے کہ اس کے لیے بھٹکل بی ای او دیوی داس موگیر نے عدالت سے مزید مہلت طلب کی تھی لیکن عدالت نے مہلت دینے سے انکار کرتے ہوئے ان اشیاء کو ضبط کرنے کا حکم صادر کردیا تھا۔ تاہم ان اشیاء کو ضبط کرنے کے بعد جب عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تو  بی ای او نے کمپیوٹر میں اسکولوں کے دستاویزات ہونے کی وجہ سے مہلت مانگی اور آئندہ مہینے کی 30 تاریخ تک تمام پیسے ادا کرنے کا حلف نامہ داخل کیا جس کے بعد عدالت نے مزید مہلت دے دی اور ان اشیاء کو واپس کرنے کا حکم دیا۔