کیسا قہر ڈھانے والا ہے موسم؟ تیزی سے بڑھ رہے ہیں گرمی والے دن، پارہ چھو رہا ریکارڈ توڑ بلندی

03:39PM Wed 4 May, 2022

نئی دہلی : دنیا میں اگر موسم کی بات کی جائے تو اب وہ بنیادی طور پر دو طرح کے ہوگئے ہیں۔ ایک چوٹی کا موسم، جس میں کوئی بھی موسم اپنے عروج پر پہنچ جاتا ہے، حالانکہ یہ صرف چند دنوں کے لئے ہوتا ہے۔ دوسرا موسم گرما ہے ، جو باقی سیزن میں بھی اپنا عمل دخل بڑھا رہا ہے۔ مطلب گرمیوں کے مہینوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ گزشتہ سال کینیڈا میں گرم ہواؤں نے اتنا قہر مچایا تھا کہ کچھ علاقوں میں تو درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچ گیا تھا۔ کچھ ایسا ہی منظر اس مرتبہ ہندوستان میں دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات نے بھی اس سال شمالی ہندوستان میں پارہ 50 ڈگری سے اوپر جانے کی پیش گوئی کی ہے۔ ہندوستان میں اس سال اپریل کے مہینے میں ہی گرمی نے ایسا بھیانک روپ دکھایا کہ 122 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کی جانب سے ہر ماہ جاری کی جانے والی موسم اور آب و ہوا وابستہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال اپریل میں اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35.3 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جب کہ یہ عام طور پر 33.94 ڈگری سیلسیس رہتا ہے۔
1901 کے بعد پچھلے دس سالوں میں یہ تیسری مرتبہ ہے جب اپریل کے مہینے کا اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے 2010 میں ماہانہ اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35.42 تھا۔ اس کے بعد 2016 میں یہ درجہ حرارت 35.32 تھا۔ اپریل میں صرف دن کی گرمی نے ہی لوگوں کے پسینے نہیں چھرائے بلکہ اس مہینے کی راتیں بھی معمول سے زیادہ گرم رہیں ۔ اگر ہم ماہانہ کم از کم اوسط درجہ حرارت پر نظر ڈالیں تو اس سال اپریل میں یہ 23.51 رہا ، جو معمول سے 1.36 ڈگری زیادہ ہے۔ 1901 کے بعد یہ دوسرا موقع ہے ، جب ایسی صورتحال آئی ہے۔ محکمہ موسمیات کا خیال ہے کہ لگاتار اور زیادہ وقت تک ہیٹ ویو اس کی بڑی وجہ ہے۔
اس کا اثر مغربی راجستھان، مشرقی اتر پردیش، مغربی مدھیہ پردیش، مہاراشٹر کے ودربھ سمیت ملک کے کئی مقامات پر دیکھا گیا۔ ان علاقوں میں پارہ 45 ڈگری سیلسیس سے اوپر پہنچ گیا۔ یہی نہیں، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، اتر پردیش، راجستھان، مدھیہ پردیش، پنجاب، کرناٹک اور لکش دیپ میں موجود محکمہ موسمیات کے 11 اسٹیشنوں پر درجہ حرارت اپنے موجودہ ریکارڈ سے بھی اوپر چلا گیا تھا۔
نیز اس بار پری مانسون بارش نے بھی ملک کو دھوکہ دیا ہے۔ گزشتہ ماہ ہندوستان کے شمال مغربی علاقوں میں صرف 5.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ اس لحاظ سے یہ 1901 کے بعد تیسرا خشک ترین مہینہ تھا۔ اس سے قبل 1947 میں صرف 1.8 ملی میٹر اور 1954 میں 4.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ حالانکہ جنوبی جزیرہ نما اور شمال مشرقی علاقوں میں شدید بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں ۔