Part 4 - امچی سیاسی پوزیشن کا اشے ؟
02:28PM Mon 2 May, 2011
پنچاد ائیکو سرکی ۔۔۔ گاویں حالات انی امچے مسائل اوپر اصلاحی نقطہ نظرسری غور وفکر کرو "نائطی آن لائن "چو مشہور و معروف کالم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اپلے احساسات و تاثرات خال برؤنچے۔
از:۔۔ ڈاکٹر محمد حنیف شباب صاحب ۔
امچی سیاسی پوزیشن کا اشے ؟
چوتھی قسط
میں سابقہ قسط ختم کرتنین برؤلو وہتو کہ ''حالانکہ تجربہ سانگتا کہ امچی مخالفت چے باوجود اپلی سیاسی حیثیت ثابت کیلّو انی جیکون آئیلّونامدھاری طبقہ چو ابھرتو کانگریسی لیڈرآر این نائک امچے سبب تیتاں کوں نرم گوشہ دھرؤتو وہتو انی امچے قریب زاؤن چاہتو وہتومگر تو امچو دوست نھوئیں، بلکہ دشمن بلوچے زاپنے امچے دماغات بیسون گیلے وہتے ، تا سبب امیں تیکاک دھور از دھور کرتے گیلے ''۔
آر این نائک بگلا زاؤں چاہتو وہتو :
تیں کس زاپنے فوڑے بڑھؤتے میں یقین سرین سانگتاں کہ آر این نائک بگلا زاؤں چاہتو وہتو انی امیں ذراشی کوشش کرتے ترین شاید تیجو انی تیجے طبقہ چو ساتھ گھینون فرقہ پرستاں موگدانی گھالو زاتے ، تیکاک تیں وقتار امچی ضرورت کوں وہتی بلوچے زاپنے دون ایک مثالین ولخو زائیت ، جیتاں فسادات چے پس منظر بتر امچے گانوات مرکزی اداراہ چی سطح اوپر نوجوان چی قیادت ابھرو چے آثار زالے انی امیں بعض مانشیں ذیلات پڑلے ترین ذیلا ٹکون بھائیر ایتا سر آر این نائک ماکا ذاتی طورار اپؤں فیٹولو انی موجے اوپر گھالون گیلّے کیس واپس گھینوچا سبب سرکاری تعاون دیونچو آفر کیلو مگر میں موجے ایکلا چی خلاصی کرون کائیں فائدہ نائیں اگر موجے سری گرفتار زالّے تمام نوجواناچی خلاصی کرو سکتا ترین حرکت نائیں بلون جواب دیلو ، اسپرین تیں زاپنے materialize زاؤں سکلے نائیں ۔
عہدہ چی پیش کش :
دیس گزرتے گیلے ، تقریباً دون اڑئیس ورشے سرمقدمہ چالتے رہالو انی اللہ فضلان امیں سامیوں بری زالے ، آر این نائک امچے معاملات بتر دلچسپی گھینتے رہالو ، تیں وختار بھٹکل فسادات چوماسٹر مائنڈ بلون مشہور اسلّے اننت کمار ہیگڈے (مگ منتخب زالّے ایم پی) انی بی جے پی چے خلاف اپلے موقف چو اعادہ کرتے رہالو مگر امچی قیادت تیجین متاثر زالی نائیں ، ہیں کس دوران بترامچی مانساک انی بالخصوص نوجواناک کانگریس چی تنظیمی سطح اوپر شامل کروچی کوں کوشش کیلو ، تیں کس پس منظر بتر تیں وختار امچی میونسپالٹی چے صدر چی معرفت ماکاک کانگریس مائناریٹی سیل چو ضلعی صدر کروچو آفر دیلو مگر موجودہ سیاست بارات موزو ایک الگ موقف اشے تا سبب میں فوری طورار انکار کیلو مگر لگاتار دون تین دیس سر تو ماکاک راغب کروچی انی عہدہ قبول کرؤنچی کوشش جاری دھرؤلو ترین میں امچے قریبی تعلقات اسلّے ایک معتبر عالم دین چی رہنمائی حاصل کرو چو فیصلہ کیلو ، مولانا موصوفا کڑے جیتاں میں ہو مسئلہ دھرؤلو تری تئیں جواب دیلے کہ '' کونتیوں سیاسی پارٹی سری باضابطہ وابستگی چو مطلب ہو اشے کہ امیں امچی فکر انی خیالات باندھون دیلّا پرین ، یعنی ہر معاملہ بتر پارٹی موقف اوپر قائم رہاؤنچے ، اپلی فکری آزادی ختم زالّا پرین!''
مولانا چو ہو جواب عین موجے اندرون چی آواز وہتی ، تا سبب میں تیزو ہو آفر کوں قبول کرو سکلو نائیں مگر نکّے تعلقات بہر حال قائم رہالے ، ہیجان چڈ امیں کائیں کروچی پوزیشن بتر کوں نھوتے ، کھیکا کا پوسلان سیاسی فیصلے کروچی پوزیشن بتر جیکون موجود وہتے ، تینچے کڑے آر این نائک چی اہمیت کس واضح نھوتی ، انی تیجی تصویر کوں صاف نھوتی ۔
کانگریس پارٹی کس مقدر! :
ہیں موڑ اوپر فسادات مگ منعقد زالّے الیکشناچو سیاسی منظر نامہ کس الگ وہتو ، جانی و مالی طورار زبردست مار خالّے مسلمان ایتاں کوں خوف انی دہشت پوسون بھائر آئیلے نھوتے ، ایک ہاری گم شدہ حواس یکجا کروچے ، ڈھارس انی ہمت پیدا کروچے انی عواماچو اعتماد بحال کروچے وہتے ، ترین دوسرے ہاری جانی نقصان اوپر صبر انی مالی نقصان چی بھرپائی کرون غریب انی مجبور متاثرین چی باز آباد کاری چو ٹارگٹ وہتو ، تیسرے ہاری جگناتھ شیٹی کمیشن بتر امچی پیروی کروچے وہتے ، چوتھے ہاری الیکشن سامّیں اوبے وہتو ، تیتاں سوائے کانگریس چے دوسری کونتیوں پارٹی طاقتور بلو پرین امچے سامّیں نھوتی ، ایشی کوں کانگریسا ووٹ دیناتلان بی جے پی جیکتلی انی مسلماناں سبب وڑلو زبردست خطرہ زاتلو بلون ایک قسما چی ''خوف چی نفسیات '' fear psychosis پیدا کرون اکثر و بیشتر امچے ووٹ کانگریسا چی ہوٹیت گھالوچار مجبور کرون وسوچے ساماّں کللّے زاپنے اشے ۔
ایک نوؤ خیال انی احساس :
البتہ ایک نوے زاپنے انی ایک نوؤ احساس ضرور پیدا زالو وہتو کہ ایتاں امیں سیاسی طورارخود مستحکم زاؤنچے لازمی اشے ، آز ناتلان فاؤنسئے امچو نمائندو امچے تلان کس امیں اوبے کرؤن جیکوچی کوشش کروچے ضروری اشے ، پیلا پیلی جیکے ناتلانوں ، سیاسی بیداری پیدا کروچے انی اپلی قدر قیمت چو اندازہ لاؤنچے کا م زاتلے بلوچو خیال کائیں غیر فطری نھوتومگر حالات ایٹلے خراب وہتے کہ سوائے فرقہ پرستانک شکست دیونچے دوسرے کونتیوں زاپنے ازمؤنچوموقع نھوتو ، ہیں وختار امچو نمائندو اوبے کرؤن حالات بد سے بدتر کروچی انی ایدی وڑلی رسک risk گھینوچی پوزیشن بتر امیں نھوتے ، اگرامیں امچے مانساک نمائندو کرتلے ترین غیراں چے ووٹ ایک ہاری polarize زاتلے انی بی جے پی جیکتلی کس بلوچے صاف دیختے وہتے ، جنتا دل چی حالت سگلی ریاست بتر بھلّی خستہ دیختی وہتی ، ترین کانگریس کس اپلی طاقتین جیکو پرین ایک پارٹی وہتی ۔
امچے سامّیں دوسرو انتخاب یا choice کس نھوتی ، اسلی بد حالی انی افرا تفری بتر نائک یا نامدھاری طبقہ سری امچی اجتماعی حمایت چے بدلہ کونتیوں شرائط منؤنچی چی کوں گنجائش نھوتی انی سنجید گی سری مفاہمت انی مصالحت کروچو کائیں موقع نھوتو ۔
لکشمی بائی انی چترنجن :
ہاں اگر ہیں ٹیمارکوں امیں اگرکوشش کرتے ترین نامدھاری طبقہ ٹکون کس آر این نائک یا تیجے اسلے دوسرے مضبوط امیدواراک پارٹی ہائی کمانڈ ٹکون ٹکٹ کاڑون دیونچات وڑلو رول ادا کرو سکتے ، امچے تمام ووٹ یکجا زاؤن اجتماعی فیصلہ سری کانگریس پارٹیے کس ملتابلّان پارٹی امچی زاپنا چو لحاظ کرتی نائیں بلوچے زاپنے کس نھوتے ، ریاست ٹکون دھرلّے مرکزی لیڈر شپ سر امچی بعض سرکردہ شخصیات چو اثر و رسوخ کائیں نیکون اسلّے زاپنے کوں نھوئیں ، زالانؤں امچین ہنگا کوں چوُک زالی انی امیں مقامی طورار نامدھاری طبقہ چے ایک غیر معروف سیاسی لیڈر ''ماستپّا نائک'' چی مھیلی ''لکشمی بائی'' کانگریس امیدوار بلون قبول کیلے ۔
لہٰذا بی جے پی طرفین ایک مضبوط امیدوار ڈاکٹر چترنجن چے سامّیں حالانکہ ''لکشمی بائی''چی کائیں سیاسی حقیقت نائیں بللّے زاپنے امچیر واضح وہتے مگر کانگریس پارٹی چے غیرمسلم ووٹ انی خاص کرون نامدھاری طبقہ چے ووٹ پول زالان انی امچے اجتماعی فیصلہ تحت تمام ووٹ یکطرفہ پول زالان بی جے پی شکست دیونچے کائیں مشکل کام نھوئیں بللّو پہلو امچے اوپرسامّان زیادہ حاوی رہالو ۔
لیکن ہیں موقعار کوں امچو حساب کتاب غلط ثابت زالو انی الیکشنا چو نتیجہ امچے سبب حیران کن کس نھوئیں بلکہ مزید پیچیدگی چو باعث زالو۔
(پنچاد جاری۔۔۔۔آئندہ قسط بتر)
مضمون نگار چی رائے سری ادارہ متفق رھاؤنچے ضروری ناہی ، (ادارہ)