کرناٹک میں حجاب پر پابندی نہیں، صرف یونیفارم پہننے کا دیا  گیا ہےحکم: سپریم کورٹ میں  کرناٹک حکومت کا جواب

11:17AM Wed 21 Sep, 2022

نئی دہلی: 21 ستمبر، 2022 (ایجنسی)  کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی لگانے کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ چکا ہے۔ جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بینچ معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ آج  بدھ کو بھی اس معاملے پر عدالت میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران کرناٹک حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ریاست میں حجاب پہننے پر روک نہیں لگائی گئی ہے، بلکہ اسکول کالجوں میں صرف یونیفارم پہننے کا حکم دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر روک لگانے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج دیا گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ ایسی 23 عرضیوں پر ایک ساتھ سماعت کر رہی ہے۔ ان میں سے کچھ رٹ عرضیاں بھی ہیں۔ حجاب تنازعہ پر سپریم کورٹ میں بدھ کو ہوئی سماعت کے دوران کرناٹک حکومت کی طرف سے ایڈیشنل سالسٹرجنرل کے ایم نٹراج عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران کرناٹک حکومت کا موقف پیش کرتے ہوئے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے حجاب پر پابندی نہیں لگائی ہے۔ اے ایس جی کے ایم نٹراج نے کہا، ’ریاست (حکومت) نے حجاب پہننے پر روک نہیں لگائی ہے۔ صرف یونیفارم پہننے کا حکم دیا ہے، جس کا مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نہ تو کسی بھی طرح کی مذہبی سرگرمیوں کو بڑھاوا دیتی ہے اور نہ ہی اس پر پابندی عائد کرتی ہے‘۔ واضح رہے کہ تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر روک لگانے کے خلاف کئی عرضیاں دائر کی گئی ہیں، جن کی ایک ساتھ سماعت کی جارہی ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ:          دراصل، کرناٹک حکومت نے پری یونیورسٹی اور کالجوں میں حجاب پہننے پر روک لگانے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ریتوراج اوستھی کی صدارت والی مکمل بینچ نے اس معاملے کی سماعت کی تھی۔ بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اسلام میں خواتین کے ذریعہ حجاب پہننے کو ضروری نہیں بتایا گیا ہے۔ عدالت نے مزید کہا تھا کہ تعلیمی اداروں میں ڈریس کوڈ نافذ کرنے کا مشورہ یا حکم دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہے۔