مودی سرنیم کیس: راہل گاندھی کو جھٹکا، گجرات ہائی کورٹ نے عبوری راحت دینے سے کیا انکار، سزا پر فیصلہ محفوظ
01:49PM Tue 2 May, 2023
احمد آباد : گجرات ہائی کورٹ نے منگل کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی اس درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا، جس میں ان کے 'مودی سرنیم' کے تبصرہ پر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں ان کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کی گئی تھی۔ جسٹس ہیمنت پرچھک نے سماعت کے دوران راہل گاندھی کو کوئی عبوری تحفظ دینے سے بھی انکار کردیا اور کہا کہ فیصلہ چھٹی سے آنے کے بعد سنایا جائے گا۔
اس معاملہ میں سورت کی ایک عدالت نے انہیں قصوروار قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کے نتیجے میں انہیں لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ جسٹس ہیمنت پرچھک نے شکایت کنندہ پورنیش مودی کے وکیل کو سورت سیشن کورٹ کے حکم کے خلاف گاندھی کی فوجداری نظرثانی کی درخواست پر اضافی دستاویزات پیش کرنے کی اجازت دی تھی اور معاملے کی سماعت 2 مئی کو مقرر کی تھی۔
خیال رہے کہ سیشن کورٹ نے بھی سزا پر روک لگانے کی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جس کے خلاف راہل گاندھی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ گزشتہ 26 اپریل کو جسٹس گیتا گوپی کے سامنے اس معاملہ کا خصوصی ذکر کیا گیا تھا اور جلد سماعت کی درخواست کی گئی تھی، لیکن انہوں نے خود کو سماعت سے الگ کر لیا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ جسٹس پرچھک کو سونپا گیا ہے۔
ہائی کورٹ کے جج جسٹس ہیمنت پرچھک نے 29 اپریل کو سورت سیشن کورٹ کے 20 اپریل کے حکم کے خلاف راہل گاندھی کی نظرثانی کی درخواست کی سماعت شروع کی، جنہوں نے 'سبھی چوروں کا سرنیم مودی کیوں ہے' والے ان کے ( راہل گاندھی ) کے تبصرہ کو لے کر مجرمانہ ہتک عزت کیلئے ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کردیا تھا ۔ اگر عدالت راہل گاندھی کی سزا پر روک لگا دیتی ہے تو اس سے لوک سبھا کے رکن کے طور پر ان کی بحالی کی راہ ہموار ہوجائے گی۔