Nikah without a qazi! Assam approves new law for mandatory registration of Muslim marriages, divorces

07:28PM Thu 22 Aug, 2024

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کی حکومت مسلمانوں کی شادیوں اور طلاقوں کی لازمی سرکاری رجسٹریشن کے لیے اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں ایک بل پیش کرے گی۔ سی ایم ہمنتا سرما نے کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ حکومت آئندہ اجلاس کے دوران آسام مسلم میرج لازمی رجسٹریشن اور طلاق بل 2024 متعارف کرائے گی جو آج جمعرات سے شروع ہو رہا ہے۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں اس بل کی مخالفت کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ اے آئی یو ڈی ایف کے لیڈر رفیق الاسلام نے کہا، “موجودہ مسلم میرج ایکٹ پوری طرح سے کام کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ صرف ہندو۔ مسلم سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے بجائے مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر کام کریں۔ اسمبلی میں آرڈیننس یا بل لائیں”۔ اگر ایسا ہوا تو ہم احتجاج کریں گے۔

سی ایم ہمانتا سرما نے کہا، “پہلے، قاضیوں کے ذریعہ مسلم شادیوں کا رجسٹر کیا جاتا تھا لیکن، یہ نیا بل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کمیونٹی میں ہونے والی تمام شادیوں کو حکومت کے پاس رجسٹر ڈکیا جائے گا۔”

وزیراعلیٰ ہمانتا سرما نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پہلے نابالغوں کی شادیاں بھی قاضیوں کے ذریعہ رجسٹرڈ کی جاتی تھیں لیکن مجوزہ بل ایسے کسی بھی اقدام پر پابندی لگائے گا۔ انہوں نے کابینہ کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “اب کم عمر بچوں کی شادیوں کی رجسٹریشن بالکل نہیں ہو گی۔ ہم کم عمری کی شادی کے برے رواج کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے شادیوں کی رجسٹریشن سب رجسٹرار آفس میں کی جائے گی۔”

ہمانتا سرما نے کہا کہ شادی کی تقریبات کے دوران مسلمانوں کی طرف سے پیروی کی جانے والی رسومات پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، لیکن قاضیوں کے ذریعہ رجسٹریشن پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ کابینہ نے گزشتہ ماہ آسام مسلم میرج اینڈ طلاق رجسٹریشن ایکٹ اور 1935 کے قواعد کو منسوخ کرنے کے بل کو منظوری دی تھی، جس میں خاص حالات میں کم عمری کی شادی کی اجازت تھی۔

اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے موجودہ آسام لینڈ ریونیو اینڈ ریگولیشن ایکٹ 1886 میں ایک نیا سیکشن شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کم از کم 250 سال پرانے اور ان کے آس پاس کے علاقوں کی حفاظت کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذہبی، ثقافتی اور تاریخی اہمیت کے حامل ڈھانچوں کے اردگرد پانچ کلومیٹر کے علاقے کو محفوظ کرنے کی تجویز کررہے ہیں، نئی شق کے مطابق صرف تین نسلوں سے اس علاقے میں رہنے والے ہی زمین بیچ اور خرید سکیں گے۔ "

غربت مٹاؤ اسکیم ‘اورونودوئی’ کے بارے میں، سی ایم ہمانتا نے کہا کہ 126 اسمبلی حلقوں میں سے ہر ایک سے 10,000 نئے مستفیدین کو 27 لاکھ مستفیدین کے موجودہ گروپ میں شامل کیا جائے گا۔ اس اسکیم کے تحت خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ 1250 روپے جمع کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا، “ہم نے لوک سبھا انتخابات کے دوران سروے فارم تقسیم کیے تھے اور پتہ چلا کہ 10-12 لاکھ لوگ ابھی بھی اسکیم کے دائرہ کار سے باہر ہیں۔ اس لیے، ہم نے اب اسکیم کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کل 12.6 لاکھ نئے مستفید ہوں گے۔ سے منسلک کیا جائے گا، جس کی وجہ سے ریاست کے 42.5 لاکھ سے زیادہ خاندان اس سے مستفید ہوں گے۔