نفرت انگیز تقریر پر سپریم کورٹ کا سخت موقف، ریاستوں کو ہدایات، مذہب کو دیکھے بغیر درج کریں ایف آئی آر
02:11PM Fri 28 Apr, 2023
نئی دہلی: نفرت انگیز تقاریر کے مقدمات میں، ملزمان کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں، تاکہ آئین کے دیباچے میں تصور کیے گئے ہندوستان کے سیکولر کردار کی حفاظت کی جاسکے۔ جمعہ کو یہ تبصرہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں فوری طور پر ایف آئی آر درج کریں۔ عدالت نے کہا کہ کسی بھی قسم کی نفرت انگیز تقریر میں ریاستوں کی پولیس کو کسی رسمی شکایت کا انتظار نہیں کرنا چاہئے اور خود نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کرنا چاہئے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ ایسے معاملات میں کسی قسم کی کوتاہی کو توہین عدالت کے طور پر دیکھا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ جہاں کہیں بھی کسی قسم کی نفرت انگیز تقریر کی جائے گی، وہاں کی پولیس بغیر کسی تفریق کے فوری طور پر اس کا نوٹس لے گی اور ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومتیں اس سلسلے میں اپنے عہدیداروں کو ہدایات جاری کریں، تاکہ جلد از جلد مناسب قدم اٹھایا جاسکے۔