کراس ووٹنگ کو لے کر کلدیپ بشنوئی پر بڑی کارروائی، کانگریس نے دکھایا باہر کا راستہ

02:44PM Sat 11 Jun, 2022

نئی دہلی : کانگریس صدر سونیا گاندھی نے سنیچر کو ہریانہ سے راجیہ سبھا انتخابات میں مبینہ طور پر 'کراس ووٹنگ' کرنے کے الزام میں پارٹی کے سینئر لیڈر کلدیپ بشنوئی کو پارٹی کے تمام عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔ راجیہ سبھا انتخابات میں اجے ماکن کی شکست کے بعد کلدیپ کے خلاف کارروائی کی جانی تھی۔ اس سے پہلے کلدیپ بھی پارٹی سے ناراض تھے۔ ان تمام وجوہات کی بنا پر کانگریس نے ایم ایل اے کلدیپ بشنوئی پر بڑا ایکشن لیتے ہوئے پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ پارٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کے مطابق سونیا گاندھی نے بشنوئی کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کے خصوصی مدعو سمیت پارٹی کی ذمہ داریوں سے فوری اثر سے آزاد کردیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس ہریانہ اسمبلی کے اسپیکر سے بشنوئی کی رکنیت ختم کرنے کی سفارش بھی کر سکتی ہے۔
وہیں ہریانہ سے راجیہ سبھا انتخابات میں کانگریس کے امیدوار اجے ماکن کی شکست کے بعد بشنوئی نے ٹوئٹ کیا کہ فن کچلنے کا ہنر آتا ہے مجھے، سانپ کے خوف سے جنگل نہیں چھوڑا کرتے ۔ صبح بخیر۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایک ٹویٹر یوزر کے اس ٹویٹ کو بھی ری ٹویٹ کیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ صحیح وقت پر لیا گیا فیصلہ ہی انسان کو اوروں سے الگ کرتا ہے۔
وہیں راجیہ سبھا انتخابات میں ماکن کی شکست کے بعد ہریانہ کانگریس کے سینئر لڈر اور کانگریس کے او بی سی محکمہ کے قومی صدر اجے سنگھ یادو نے بھی ایک ٹویٹ کیا ، جس سے یہ واضح پیغام گیا کہ انہوں نے سابق وزیر اعلی بھوپیندر سنگھ ہڈا اور ان کے ممبر پارلیمنٹ بیٹے دیپیندر ہڈا پر نشانہ سادھا ہے ۔
تاہم معاملہ کو طول پکڑتا دیکھنے کے بعد انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا اشارہ ہوڈا کبنہ کی جانب نہیں تھا ۔