’شامی اپوزیشن روم مذاکرات میں شریک ہوگی‘
07:00AM Tue 26 Feb, 2013
شام کی اپوزیشن جماعتوں نے ملک میں قیامِ امن کی کوششوں کے سلسلے عالمی سفارتی مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
شامی قومی اتحاد کے رہنما معاذ الخطیب نے رواں ہفتے اٹلی کے شہر روم میں ہونے والے بین الاقوامی اجلاس میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ فیصلے میں تبدیلی کی وجہ امریکی اور برطانوی وزرائے خارجہ کی جانب سے شامی عوام کی مشکلات میں کمی کے لیے مخصوص امداد کی فراہمی کی یقین دہانی ہے۔
شامی حزبِ اختلاف نے سفارتی مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ اس بنیاد پر کیا تھا کہ بیرونی دنیا شام میں ہونے والے قتل عام کو بند کرانے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
اس سے قبل برطانیہ کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے پیر کو شامی اپوزیشن پر زور دیا تھا کہ وہ جمعرات کو روم میں ہونے والی بات چیت میں حصہ لے۔
انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ شامی نتیجہ خیز بات چیت چاہتے ہیں اور وہ وعدہ کرتے ہیں کہ یہ صرف بات چیت برائے بات چیت نہیں ہوگی۔
پیر کو برطانوی وزیرِ خارجہ ولیم ہیگ سے ملاقات کے بعد جان کیری نے شامی اپوزیشن کونسل کے صدر معاذ الخطیب سے بھی فون پر بات کی تھی۔
اسی بات چیت کے بعد شامی رہنما کی جانب سے مذاکرات میں شرکت کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ادھر شام کے وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت مسلح باغیوں سمیت اپنے تمام مخالفین سے بات چیت کے لیے تیار ہے۔
شامی اپوزیشن رہنما معاذ الخطیب نے تین ہفتے پہلے ملک میں تشدد کے خاتمے کے لیے شامی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ ان کی کوششوں کو روس سمیت تمام عالمی طاقتوں کی حمایت حاصل تھی۔
BBC URDU