جھارکھنڈ میں سیاسی بحران، وزیراعلیٰ مستعفی

06:19PM Tue 8 Jan, 2013

جھارکھنڈ میں سیاسی بحران، وزیراعلیٰ مستعفی بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں سیاسی بحران کے بعد وزیرِاعلیٰ ارجن منڈا اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ ریاست میں یہ سیاسی بحران جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی جانب سے بی جے پی کی زیرِ قیادت منڈا حکومت کی حمایت سے ہاتھ کھینچ لینے کے بعد پیدا ہوا تھا۔ بی جے پی کے رہنما بلبیر پنج کا کہنا ہے کہ جھارکھنڈ میں ان کی جماعت کے پاس اکثریت نہیں ہے، اس لیے وزیراعلیٰ نے سیاسی جوڑ توڑ کرنے کی بجائے اقتدار چھوڑ دینا بہتر سمجھا۔ اطلاعات کے مطابق ارجن منڈا نے گورنر سے ریاستی اسمبلی توڑنے کی سفارش بھی کی ہے۔ ریاستی اسمبلی کے اجلاس میں اسمبلی تحلیل کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔ بی بی سی کے نامہ نگار کے مطابق جھارکھنڈ مکتی مورچہ کا کہنا ہے کہ بی جے پی سے ہونے والے معاہدے کے تحت دونوں جماعتوں نے باری باری اٹھائیس ماہ کے لیے حکومت کرنا تھی لیکن ارجن منڈا اس کے لیے تیار نہیں ہوئے۔ ریاست میں اکیاسی رکنی اسمبلی میں جے ایم ایم اور بی جے پی کے پاس اٹھارہ اٹھارہ ارکانِ اسمبلی ہیں جبکہ اے جے ایس يو کے چھ اور جے ڈی یو کے دو ایم ایل اے ہیں۔ اپوزیشن بینچوں پر موجود کانگریس کے ریاستی اسمبلی میں 13، جھارکھنڈ وکاس مورچہ (پی) کے 11 اور آر جے ڈی کے پانچ رکن اسمبلی ہیں۔ ریاست میں حکومت بنانے کے لیے 41 ممبران اسمبلی کی حمایت ضروری ہے۔ بی بی سی کے نامہ نگار کے مطابق نومبر 2000 میں قیام کے بعد سے ہی جھارکھنڈ حکومت وقت بوقت سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوتی رہی ہے کیونکہ وہاں ابھی تک انتخابات میں کسی پارٹی یا اتحاد کو اکثریت حاصل نہيں ہوئی ہے۔ موجودہ صورت حال میں ریاست میں کسی بھی حکومت کا قیام جے ایم ایم کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں۔