چھٹی مرتبہ مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر بنے مولانا رابع حسنی ندوی:مولانا ارشد مدنی نائب صدر تو مولانا خالد سیف اللہ بنے جنرل سکریٹری

02:07PM Sun 21 Nov, 2021

کانپور: 21 نومبر، 2021 (ذرائع)  کانپور میں دو روزہ 27 ویں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈکے اجلاس کے دوسرے سیشن میں ہفتہ کی رات کو انتخاب ہوا۔  اس میں مولانا رابع حسنی ندوی مسلسل چھٹی بار بورڈ کے صدر منتخب کئے گئے۔ اس کے علاوہ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی جنرل سکریٹری اور بورڈ کے نائب صدر کے طور پر جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر رہے شیعہ دانشور ڈاکٹر سید علی نقوی کو منتخب کیا گیا۔ اس کے علاوہ قومی ایگزیکٹیو اراکین میں صابر احمد، محمد یوسف علی، مفتی محمد عبیداللہ، مولانا بلال حسن، طاہر حکیم، فاطمہ مظفر، عطیہ اور ڈاکٹر نکہت پروین کو منتخب کیا گیا۔ ان سبھی کا انتخاب جنرل باڈی کے اراکین نے کیا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی نے اپنے صدارتی خطاب میں موجودہ دور میں مسلم معاشرے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ آپسی اختلافات کو بھلاکر متحد ہوں اور موجودہ حالات کا سامنا کریں۔ کسی بھی ملک میں اقلیتی طبقے کو زیادہ فکر، توجہ اور محنت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ تب اور بڑھ جاتا ہے، جب اقلیتی معاشرے کو کمزور کرنے کی کوششیں حکومتوں کی طرف سے کی جا رہی ہوں۔ ان کے اس خطاب کے بعد تمام اراکین نے ان کی تائید کی۔   اس میٹنگ میں پورے ملک کے تقریباً 100 سے زیادہ علمائے کرام نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں مسلم طبقے میں کیسے کم خرچ میں نکاح اور تعلیم کو بہتر کیا جائے اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دو دنوں تک چلنے والی یہ میٹنگ ملک میں مسلم طبقے کی بہتری کے ایجنڈے طے کرے گی۔ کورونا بحران میں بورڈ کے میٹنگ آن لائن ہی پائی تھی، لہٰذا بورڈ میں خالی ہوئے عہدے اور کئی اراکین کے انتقال کے بعد نئے اراکین کو شامل نہیں کیا جاسکا تھا۔ میٹنگ میں گجرات سے لے کر پانڈوچیری تک۔ مغربی بنگال سے لے کر مہاراشٹر تک کے بورڈ کے اراکین نے شرکت کی ہے۔ کچھ مولانا رابع حسنی ندوی کے بارے میں : انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے خاندانی مکتب رائے بریلی میں ہی مکمل کی تھی، اس کے بعد اعلی تعلیم کے لیےدار العلوم ندوۃ العلماء میں داخل ہوئے۔ 1948ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء سے فضیلت کی سند حاصل کی تھی۔ اس دوران 1947ء میں ایک سال دار العلوم دیوبند میں بھی قیام رہا۔ 1949ء میں تعلیم مکمل ہونے کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء میں معاون مدرس کے طور پر تقرر ہوا۔ اس کے بعددعوت و تعلیم کے سلسلہ میں 1950-1951 کے دوران حجاز، سعودی عرب میں قیام رہا۔ میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے کلیۃ اللغۃ العربیۃ کے وکیل منتخب ہوئے اور 1970ء کو عمید کلیۃ اللغۃ مقرر ہوئے۔ عربی زبان کی خدمات کے لیے انڈیا کونسل اترپردیش کے جانب سے اعزاز دیا گیا اس کے بعد اسی سال صدارتی اعزاز بھی دیا گیا۔ 1993ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے مہتمم بنائے گئے، اس کے بعد 1999ء میں نائب ناظم ندوۃ العلماء اور 2000ء میں مولانا ابو الحسن علی حسنی ندوی کی وفات کے بعد ناظم ندوۃ العلماء مقرر ہوئے۔ دو سال بعد جون، 2002ء میں حیدرآباد، دکن میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سابق صدر قاضی مجاہد الاسلام قاسمی مرحوم کی وفات کے بعد متفقہ طور پر صدر منتخب ہوئے۔