عمر خالد دہلی فسادات معاملہ میں الزامات سے بری، کڑکڑڈومہ کورٹ نے سنایا فیصلہ
11:37AM Sat 3 Dec, 2022
دہلی کی کڑکڑڈومہ عدالت نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق طالب علم عمر خالد اور خالد سیفی کو شمال مشرقی دہلی میں فروری 2020 کے فسادات سے متعلق ایک کیس میں بری کر دیا ہے۔ تاہم وہ فی الحال جیل میں ہی قید رہیں گے کیوں کہ ان پر پولیس کی جانب سے یو اے پی اے کے تحت بھی کارروائی کی گئی ہے۔
دراصل ان دونوں کے خلاف دہلی فسادات کے سلسلے میں ایک پولیس کانسٹیبل کے بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ 24 فروری 2020 کو چاند باغ پلیا کے قریب جمع ایک بڑی بھیڑ نے پتھراؤ کیا تھا۔ اس پتھراؤ کے دوران خالد سیفی اور عمر خالد کے نام بھی شامل کیے گئے۔ تاہم، عدالت نے پایا کہ ان دونوں کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے جس کی بنیاد پر عدالت نے انہیں اس معاملے میں بری کر دیا۔
حالانکہ اس معاملے میں عدالت کی طرف سے بری ہونے کے باوجود دونوں ملزمین فی الحال یو اے پی اے سے متعلق کیس میں عدالتی حراست میں ہیں۔
#BREAKING Delhi Court discharges student activist Umar Khalid and UAH member Khalid Saifi in a Delhi Riots case (FIR 101/2020).
Both Khalid and Saifi are on bail in the FIR. However, they are in judicial custody in UAPA case. #DelhiRiots #UmarKhalid #KhalidSaifi pic.twitter.com/FJIgrhbR6B — Live Law (@LiveLawIndia) December 3, 2022