آج کرناٹک اسمبلی میں ریاستی بجٹ۔ قرضوں کے بوجھ میں دبی حکومت سے فلاح کے اعلانات ممکن مگر ان پر عمل مشکل
03:40AM Fri 4 Mar, 2022

بنگلورو۔4مارچ، 2022(سالار نیوز) وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی جمعہ کی دوپہر کرناٹک اسمبلی میں بحیثیت وزیر اعلیٰ اورو زیر مالیات اپنا پہلا بجٹ پیش کرنے جا رہے ہیں۔ یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ جو بجٹ پیش کرنے جا رہے ہیں اس میں ریاست کے قرضہ جات 2.60لاکھ کروڑ روپیوں سے زیادہ کے ہوں گے، جو کہ ممکن ہے کہ مجموعی بجٹ کے حجم سے زیادہ ہو سکتے ہیں۔
چونکہ اگلے سال ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہوں گے، اس لئے اس بار پیش ہونے والے بجٹ میں متعدد فلاحی اسکیموں کے اعلان کی امید کی جا رہی ہے لیکن یہ ایک سوال بنا ہوا ہے کہ حکومت پرحب 2.60لاکھ کروڑ روپیوں کے قرض کا بوجھ ہے تو ایسی صورت میں فلاحی اسکیموں پر عمل پیرائی کے لئے فنڈس کہاں سے لائے جائیں گے۔
گذشتہ تین سالوں سے کرناٹک کی مالی حالت خشک سالی، سیلاب کی تباہی ا ور کورونا سے متاثر رہی ہے، اس کی وجہ سے ریاست میں وسائل یکجا کرنے میں بھی دشواری حائل ہو رہی ہے۔کہا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بومئی نے یہ کوشش کی ہے کہ بجٹ کو زیادہ تر نئے ٹیکسوں کے بوجھ سے پاک رکھیں، لیکن اس کے ساتھ انہوں نے چند نئے منصوبوں کے اعلانات بھی طے کئے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ بجٹ میں اس بات کا اعلان ممکن ہے کہ خط افلاس سے نیچے والے خاندانوں کو ماہانہ دئیے جانے والے مفت چاول کی مقدار میں ایک کلوکے اضافہ کا اعلان ہو سکتا ہے۔
علاوہ ازیں اس بجٹ میں بیرون ممالک سے وطن واپس لوٹنے والے طلبہ اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو کرناٹک میں بروئے کار لانے کے لئے بجٹ میں ایک نئی اسکیم متعارف کروائی جا سکتی ہے۔ ممبئی، بنگلورو، چینئی صنعتی کاریڈور کے لئے صنعتی ٹاؤن شپ کی تعمیر کا اعلان، مہا دائی، اپر کرشنا اور میکے داٹو پراجکٹوں کے لئے بجٹ میں فنڈس کی فراہمی کا اعلان ممکن ہے۔
بجٹ میں ساحلی علاقوں میں فروغ سیاحت کے اعلان کے ساتھ ساتھ گائے کے دودھ کے علاوہ اس سے بننے والی دیگر مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لئے ایک الگ مارکیٹنگ بورڈ کی تشکیل کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کرناٹک کے پسماندہ ترین سمجھے جانے والے شمالی کرناٹک کے بعض اضلاع کی ترقی کے لئے بجٹ میں بومئی چند اہم اعلانا ت کر سکتے ہیں۔
اس بجٹ میں ہبلی میں ایک جئے دیوا اسپتال کی یونٹ کے قیام، بیلگاوی میں قدوائی کینسر انسٹی ٹیوٹ کی شاخ کے قیام اور ساتھ ہی ششونال شریف کے گاؤں میں ایک ہم آہنگی مرکز کے قیام کا اعلان ممکن ہے۔شہر بنگلورو کی ترقی کیلئے بجٹ میں متعددانفراسٹرکچر منصوبوں کا اعلان ممکن ہے۔کہا جا رہا ہے کہ شہر کی ترقی کے لئے بجٹ میں 6ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم مختص کی جا سکتی ہے۔صنعت، سیاحت، تعلیم، صحت، ایکسائز، محصولات، توانائی، زراعت،باغبانی، دیہی ترقیات، سماجی بہبود یہ وہ محکمہ ہیں جن کو بجٹ میں وزیراعلیٰ نے ترجیح دی ہے۔ ان محکموں سے اس سال بجٹ میں کافی اضافہ کی مانگ کی گئی ہے۔
گذشتہ دوسالوں سے کورونا کے سبب ان محکموں کے بجٹ میں کٹوتی کی گئی،اس بار چونکہ حالات بہتر ہیں، اس لئے امید کی جا رہی ہے کہ بجٹ میں زیادہ فنڈس مہیا کروائے جائیں گے۔ کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاست کی مالی حالت پر جو اثر پڑا ہے اس سے محصولات کافی کم ہوئے ہیں۔