ضلع میں کھلے مقامات پر تمباکو فروخت کرنے والوں کے خلاف پولس کی کارروائی: 631 معاملات درج

01:49PM Sat 11 Dec, 2021

کاروار: 11 دسمبر، 2021  (بھٹکلیس نیوز بیورو) نوجوانوں کو سگریٹ نوشی کی لت میں پڑنے سے بچانے کی خاطر ریاستی حکومت نے بیڑی، سگریٹ، کڈی پڑی سمیت ہر قسم کے چبائے جانے والے تمباکو مصنوعات کو کھلے میں فروخت کرنے پرپابندی عائد  کر رکھی ہے اور انسداد سگریٹ و دیگر تمباکو مصنوعات (سی او ٹی پی اے) کوٹپا ایکٹ کے تحت  اس کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ اسی کے تحت   ضلع میں گذشتہ چار پانچ دنوں سے پولس محکمہ کی طرف سے چھاپہ مار کارروائی انجام دی جارہی ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف معاملہ درج کرتے ہوئے جرمانے عائد کیے جارہے ہیں ۔ ضلع اتر کینرا  ایس پی ڈاکٹر سومن کے مطابق اب تک  اس یکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کھلے عام ان چیزوں کو بیچنے والے  631  افراد کے خلاف معاملے درج کیے گئے جس میں کل 87,200 روپئے جرمانے کے طور پر وصول کیے گئے۔ واضح رہے کہ  ایک رپورٹ کے مطابق  ریاست کی 6؍کروڑ سے زائد آبادی میں سے تقریباً دو کروڑ یعنی 28.2فی صد آبادی راست طورپر یا بلا راست تمباکو مصنوعات استعمال کرتی ہے۔ دو کروڑ میں سے 50فی صد سے زائد افراد نوجوانوں پر مشتمل ہیں۔ اسکول، کالج کے اطراف و اکناف 100 میٹر دوری تک تمباکو مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد ہونے کے باوجود اس پر سختی سے عمل نہیں کیا جارہا ہے۔اس پر کنٹرول کرنے کے مقصد سے حکومت نے کھلے میں بیڑی سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔ محکمہ صحت و بہبودی خاندان کی جانب سے جاری حکم نامہ میں بہ وضاحت کی گئی ہے کہ تمباکو مصنوعات کا استعمال انتہائی خطرناک ہے۔تمباکو نوشی بیماریوں کی جڑہے، تمباکو نوشی سے ہی جسم میں بہت ساری بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ جو انسان کو دھیرے دھیرے موت کے گھاٹ اتار دیتی ہیں۔ اس لئے حفظان صحت کی خاطر اورعوام کی صحت مند زندگی کو یقینی بنانے کیلئے تمباکو مصنوعات پر پابندی لازمی ہے۔عوامی صحت کی خاطر سگریٹ و دیگر تمباکو مصنوعات کی ممانعت ہے، انسداد سگریٹ نوشی و دیگر تمباکو مصنوعات میں تمباکو مصنوعات پر پابندی، اشتہاربازی پر روک، خرید فروخت، تیاری و تقسیم کاری شامل ہے۔ اس ایکٹ کی خلاف ورزی 2003کے سیکشن 8.7اور 9کے مطابق خلاف ورزی  میں شامل ہوتی ہے ۔  اگر خلاف ورزی کرتے ہوئے پیکٹ فروخت کئے گئے تو ان کاکے خلاف کوٹپا کے سیکشن 20کے تحت جرمانہ عائد کیا جاتا ہے ۔