کیا اتر پردیش کے طرز پر کرناٹک میں بھی آبادی کو روکنے کے لیے قانون لایا جائے گا؟ ریاستی وزیر ایشورپا نے دیا اشارہ
12:27PM Tue 13 Jul, 2021
شیموگہ : 13 جولائ 21 (بھٹکلیس نیوز بیورو) ریاستی وزیر برائے دیہی ترقی و پنچایت راج ایشورپا نے شیموگہ میں اخباری نویسوں سے بات کرتے ہوئے اتر پردیش کی طرح کرناٹک میں بھی آبادی کنڑول کرنے کے لیے قانون لانے کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے آج یہاں میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ آبادی میں اضافے کو روکنے اور اسے منظم کرنے کے لیے اترپردیش حکومت کی طرف سے خاندانوں کے لئے دو بچوں والی جو اسکیم نافذ کرنے پر غور کیا جارہا ہے وہ ایک بروقت اچھا فیصلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا سے کرناٹک میں اس طرح کا قانون لانے کے تعلق سے بات کریں گے اور ایک مناسب فیصلہ لیں گے۔
ایشورپا کے مطابق "ریاست کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ مرکزی حکومت آبادی کے دھماکے کو روکے رکھنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ کامیاب نہیں ہورہی ہے۔ لہذا اترپردیش حکومت نے اس مقصد کے حصول کے طریقوں پر غور کرنا شروع کیا ہے جو کہ بروقت فیصلہ ہے"۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یو پی میں اس قانون کے اثرات کا مشاہدہ کرنے کے بعدیہاں بھی حکومت اس قانون کے نفاذ کے بارے میں فیصلہ لے گی۔
واضح رہے کہ اترپردیش کی یوگی حکومت نئی آبادی پالیسی لانے کی تیاری میں ہے۔ اترپردیش میں نئے آبادی کنٹرول قانون کو لے کر ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے۔ مجوزہ قانون کے تحت دو سے زیادہ بچوں کے والد کو کسی بھی سرکاری سبسڈی یا کسی فلاحی اسکیموں کا فائدہ نہیں ملے گا۔ اس کے علاوہ ایسا شخص کسی سرکاری نوکری کے لئے بھی درخواست نہیں دے سکتا ہے۔ ساتھ ہی نئے مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے لوگوں کو مقامی بلدیاتی انتخابات میں بھی لڑنے پر پابندی ہوگی۔اترپردیش میں ریاستی قانون کمیشن ’یوپی آبادی (کنٹرول، استحکام و بہبود) بل،2021' کے مسودے پر 19 جولائی تک عام لوگوں سے رائے طلب کی گئی ہے۔ یہ ایک ایسا قانون ہے، جو اترپردیش میں آئندہ انتخابات میں دور رس اثر ڈال سکتا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ یہ قانون ریاست میں مسلم آبادی پر نشانہ سادھنے کے لئے بنایا گیا ہے۔
(ڈائجی ورلڈ کے ان پٹ کے ساتھ)