گیانواپی معاملہ : اے ایس آئی سروے پر الہ آباد ہائی کورٹ نے اسٹے آرڈر جاری رکھا، تین اگست کو آئے گا فیصلہ
04:02PM Thu 27 Jul, 2023
پریاگ راج : اترپردیش کے پریاگ راج سے بڑی خبر سامنے آرہی ہے، جہاں الہ آباد ہائی کورٹ نے وارانسی کے گیانواپی کیس میں اے ایس آئی سروے پر اسٹے آرڈر کو جاری رکھا ہے۔ عدالت اب اس معاملے میں اپنا فیصلہ 3 اگست کو سنائے گی۔ قبل ازیں الہ آباد ہائی کورٹ میں اے ایس آئی سروے کے حکم کے خلاف مسجد کمیٹی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی ۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس پریتینکر دیواکر کی بنچ میں کی گئی۔
ہندو اور مسلم فریق کے وکلاء کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کے وکیل بھی عدالت میں موجود رہے۔ عدالت میں اے ایس آئی اہلکار بھی موجود رہے۔ آج کی سماعت میں بنیادی طور پر مسلم فریق کی جانب سے اے ایس آئی کے پیش کردہ دلائل پر اپنا اعتراض درج کرایا گیا۔ بتایا جارہا ہے سماعت کے دوران ہندو فریق کی جانب سے چیف جسٹس کو عدالت میں موجود ٹیبلٹ میں کچھ تصاویر دکھائی گئیں۔ یہ تصویر گیانواپی کمپلیکس کے مغربی دروازے کی ہیں، جس میں شلوک لکھا ہوا ہے اور ہندو فریق نے یہی تصاویر مسلم فریق کو بھی دکھائی ہے۔
ہندو فریق نے ایک بار پھر عدالت کو بتایا کہ یہ اورنگزیب ہی تھا جس نے مندر کو مسجد میں تبدیل کیا لیکن اسے مکمل طور پر نہیں کر سکا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے ہندو فریق سے پوچھا کہ یہ گیانواپی مندر کب تک تھا؟ ہندو فریق کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ اورنگزیب نے اسے مسجد کی شکل دی لیکن مکمل طور پر نہیں دے سکا۔ سماعت کے دوران اے ایس آئی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ہم گیانواپی کیمپس کو کسی بھی طرح سے نقصان نہیں پہنچائیں گے، صرف برشنگ کریں گے، اسٹریچنگ بھی نہیں آنے دیں گے اور نقصان کا تو کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
چیف جسٹس نے اے ایس آئی افسر سے پوچھا کہ یہ کام کب تک مکمل ہوجائے گا، افسر نے کہا کہ 4 اگست تک یہ کام ہر صورت مکمل کر لیں گے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اتر پردیش حکومت کے اے جی سے پوچھا کہ آپ کی عرضی کا کیا فائدہ؟ اس کے جواب میں کہا گیا کہ ہم امن و امان برقرار رکھنے کیلئے آئے ہیں ۔
اتر پردیش حکومت کی جانب سے اے جی نے عدالت کو بتایا ہے کہ اے ایس آئی نے یقین دلایا ہے کہ وہ کسی بھی طرح سے احاطے کو نقصان نہیں پہنچائیں گے اور وہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھیں گے ۔