اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف لاکھوں لوگ سڑکوں پر اترے، جانئے کیوں
02:22PM Sun 23 Apr, 2023

یروشلم : اسرائیل 5 مئی کو اپنا 75 واں یوم آزادی منانے جا رہا ہے، لیکن اس سے پہلے پورے ملک میں احتجاج کی لہر چل رہی ہے۔ لاکھوں اسرائیلی شہری وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ خبریں آ رہی ہیں کہ ہزاروں سرکاری ملازمین بھی بنیامین حکومت کے خلاف احتجاج میں ہڑتال کی تیاری کر رہے ہیں۔
در اصل گزشتہ سال 22 دسمبر کو بنیامین نیتن یاہو نے دوبارہ اسرائیل کے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا تھا۔ اس کے بعد سے ہی ان کی قیادت والی حکومت پر، وزیر اعظم کو بچانے کے لئے پارلیمنٹ کے ذریعہ عدلیہ میں بنیادی تبدیلی کیلئے مجوزہ کئی متنازع قوانین میں تبدیلی اور عدالتی رد و بدل کا اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ الزام لگایا جاتا رہا ہے ۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو حکومت کا یہ قانون ان کے جمہوری ملک کو مضبوط کرنے والے اہم نظام اور توازن کو ختم کر دے گا۔
لوگوں کا ماننا ہے کہ سرکار اپنی منمانی کررہی ہے ۔ اس سے ملک میں آمرانہ نظام حکومت کا جنم ہوگا اور جمہوریت کی موت ہوجائے گی ۔ سرکار نے سڑکوں پر مظاہرہ کررہے لوگوں کی پروا کئے بغیر ہی پارلیمنٹ میں قانون کو پاس کردیا ہے ۔ رائٹرس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی اتحادی سرکار نے اس قانون کو منظوری دی ہے، جو بدعنوانی اور مفادات کے ٹکراو کے معاملہ میں سماعت کا سامنا کررہے اسرائیلی لیڈر کو حکومت کرنے سے نااہل قرار دئے جانے سے بچائے گا ۔
وہیں اسرائیل کے ایک نیوز چینل کے مطابق ان کے ایک سروے کے مطابق 53 فیصد لوگوں کا ماننا ہے کہ نیتن یاہو سرکار کا یہ نیا قانون ملک کو کافی نقصان پہنچا سکتا ہے ۔ ایسا مانا جارہا ہے کہ سرکار کے اس نئے قانون اور لوگوں کے احتجاج نے اسرائیل میں ایک طرح سے گھریلو بحران کو جنم دیدیا ہے ۔
لوگوں کا ماننا ہے کہ سرکار ، سپریم کورٹ کی آزادی چھین کر اپنا مکمل کنٹرول بنانا چاہتی ہے ۔ لہذا ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے ۔ 22 اپریل سے ہی اسرائیل میں عوام سرکار کے خلاف سڑکوں پر اترے ہوئے ہیں ۔