مودی حکومت ناراض،ایڈوائزری جاری ٹی وی چینلوں کی فساد اور یوکرین پر کوریج پرکارروائی کی وارننگ

04:21AM Sun 24 Apr, 2022

نئی دہلی:24/اپریل(ایجنسی)مرکزی حکومت نے ہفتہ کو ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے ٹی وی چینلوں کو خبردار کیا ہے۔ وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری میں وزارت نے گزشتہ چند دنوں میں روس یوکرین جنگ اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعات کی کوریج کے حوالے سے سخت بیان دیا ہے۔ اطلاعات و نشریات کی وزارت نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ضرورت پڑنے پر کسی بھی نیوز چینل کے پروگرام یا نشریات کو کنٹرول یا روک سکتی ہے۔واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ دو ماہ سے شدید جنگ جاری ہے اور اسے زیادہ تر وقت بھارت کے کئی ٹی وی چینلز پر دکھایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ حالیہ فرقہ وارانہ واقعات کی وجہ سے بھی ملک میں ماحول کشیدہ ہے اور میڈیا کوریج سے حالات مزید خراب نہ ہوں، مرکزی حکومت نے اس کیلئے نیوز چینلوں کو خبردار کیا ہے۔آن لائن پورٹل ستیہ ہندی کی خبر کے مطابق وزارت اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ کچھ چینلز بعض واقعات اور پروگراموں کی کوریج اس طرح کرتے ہیں کہ یہ ناقابل اعتبار، گمراہ کن، حساس اور ایسی زبان ہے جسے معاشرے میں قبول نہیں کیا جاسکتا۔ مرکزی حکومت کا براہ راست اشارہ روس - یوکرین جنگ اور دہلی کے جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے موقع پر ہوئے فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعہ کے بعد ہوئی رپورٹنگ کی طرف ہے۔وزارت نے کہا ہے کہ کچھ نیوز چینلز یوکرین میں جاری جنگ کے بارے میں جھوٹے دعوے کر رہے ہیں اور ایسی سرخیاں اور ٹیگ لائنز استعمال کر رہے ہیں جن کا اکثر اس خبر سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ وزارت نے نیوز چینلز پر جہانگیرپوری واقعہ کی کوریج کے دوران فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھانے کا الزام بھی لگایا ہے۔ایڈوائزری میں کہا گیا کہ نیوز چینل اشتعال انگیز سرخیاں اور تشدد کی ویڈیوز دکھاتے ہیں جس سے مختلف کمیونٹیز کے درمیان فرقہ وارانہ منافرت پھیل سکتی ہے اور امن و امان کی صورتحال بھی خراب ہو سکتی ہے۔ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کچھ نیوز چینلز مباحثوں میں غیر پارلیمانی، اشتعال انگیز اور ناقابل قبول زبان کا استعمال کرتے ہیں اور اس کا ناظرین پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بھی بگڑ سکتی ہے اور بڑے پیمانے پر امن میں خلل پڑ سکتا ہے۔میڈیا میں دکھائی جانے والی خبریں یقینا ناظرین پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتی ہیں اور ایسے میں ضروری ہے کہ میڈیا چینلز اپنی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے اور وزارت اطلاعات و نشریات کی ایڈوائزری کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی خبریں نہ دکھائیں جس سے معاشرے پر اثر پڑے، فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھے۔