کرناٹک میں لوک سبھا انتخابات سے قبل BJP اور JDS کے درمیان اتحاد کا اشارہ، بدلے گا سیاسی ماحول؟

11:54AM Mon 17 Jul, 2023

بنگلورو: کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر بی جے پی رہنما بسواراج بومئی نے بی جے پی اور جنتا دل سیکولر (JDS) کے ساتھ بات چیت کا اشارہ دیا۔ جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ جے ڈی ایس 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے قومی جمہوری اتحاد (NDA) میں شامل ہوسکتی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بات چیت کا نتیجہ مستقبل کے سیاسی حالات کا فیصلہ کرے گا۔ جے ڈی ایس کے این ڈی اے میں شامل ہونے کے امکان پر بومئی نے کہا کہ یہ ہماری قیادت اور جے ڈی ایس کے صدر ایچ ڈی دیوے گوڑا کے درمیان ہونے والی بات چیت پر منحصر ہے۔ جے ڈی ایس رہنما ایچ ڈی کمارسوامی نے کچھ جذبات کا اظہار کیا ہے اور اس سمت میں بات چیت جاری رہے گی۔ حال ہی میں، بی جے پی اور جے ڈی ایس کے رہنماؤں کی طرف سے کافی اشارے ملے ہیں جس سے یہ لگتا ہے کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل دونوں جماعتوں کے درمیان مفاہمت طیے ہے۔ بی جے پی کے تجربہ کار بی ایس یدی یورپا نے بھی کہا تھا کہ ان کی پارٹی اور جے ڈی ایس مل کر ریاست میں کانگریس حکومت کا مقابلہ کریں گے۔ کمارسوامی نے بیان دیا تھا کہ حالات پیدا ہونے پر انتخابی فیصلہ کیا جائے گا۔

دریں اثنا، بی جے پی رہنما نے کہا کہ بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کی کوئی سیاسی اہمیت نہیں ہے۔ آنے والے دنوں میں ایسی کئی ملاقاتیں ہو سکتی ہیں لیکن ان کا کوئی اثر نہیں ہو گا۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو شکست دینے کے علاوہ متحد ہونے کا کوئی خاص ایجنڈا نہیں ہے۔ کل ہند سطح پر کوئی مضبوط اپوزیشن پارٹی نہیں ہے۔ اتحاد میں علاقائی جماعتوں کی تعداد زیادہ ہے۔
دراصل، ملک کی اپوزیشن پارٹیوں کے سرکردہ رہنما پیر سے بنگلورو میں ہونے والی دو روزہ اتحاد میٹنگ میں شامل ہوں گے اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے مقابلہ کرنے کی حکمت عملی پر غور و فکر کریں گے۔ عام آدمی پارٹی کے مطالبے پر کانگریس کی رضامندی کے بعد اس بار اس میٹنگ میں 26 پارٹیوں کی شرکت متوقع ہے۔ گزشتہ ماہ 23 جون کو بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی دعوت پر پٹنہ میں اپوزیشن کی میٹنگ میں صرف 15 پارٹیوں نے شرکت کی تھی۔