Kerala hijab row: 2 more students drop out of school, mother claims religious bias

08:31PM Mon 20 Oct, 2025

کیرل کے کوچی کے سینٹ ریٹا پبلک اسکول میں حجاب پہننے پر پابندی لگائے جانے پروبال ہوگیا ہے۔8ویں جماعت کی ایک طالبہ کو حجاب پہننے سے رو کے جانےکے بعد اب تین طالبات اسکول چھوڑ چکی ہیں۔یہ اسکول لاطینی کیتھولک چرچ کے زیر انتظام ہے۔

اپوزیشن پارٹیوں نےاسے طالبات کے تعلیم کے حق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے، جب کہ سی پی آئی نے الزام لگایا ہے کہ سنگھ پریوار سماج میں تفریق کو ہوادینے کی کوشش کررہا ہے۔ تحقیقات کے بعد محکمہ تعلیم نے اسکول کو ہدایت کی ہے کہ طالبہ کو حجاب پہننے کی اجازت دی جائے۔

یہ تنازع 10 اکتوبر کو اس وقت شروع ہوا جب 8ویں جماعت کی ایک طالبہ نے اپنے اسکول یونیفارم کے ساتھ حجاب پہنا۔ پرنسپل نے ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے کلاس میں طالبہ کے داخلے پر روک لگادی۔ طالبہ کے والد نے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کے شکایت کے ازالے کے فورم میں شکایت درج کرائی۔ ڈپٹی ڈائرکٹر آف ایجوکیشن (DDE) سُبِن پال کی قیادت میں ایک تحقیقاتی ٹیم نے اسکول کا دورہ کیا اور پرنسپل سمیت عہدیداروں کے بیانات قلمبند کئے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ اسکول نے طالبہ کے تعلیم کے حق (RTE ایکٹ) کی خلاف ورزی کی ہے۔ وزیر تعلیم وی سیون کُٹی نے فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ حجاب پہننا طالبہ کا مذہبی حق ہے۔ا سکول کو ڈیزائن اور رنگ پر فیصلہ کرنے کا اختیار ہےلیکن طالبہ کو کلاس سے باہر نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اسے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔

اسکول انتظامیہ کی صفائی
اسکول انتظامیہ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ پرنسپل سسٹر ہیلینا البی کا کہنا ہے کہ ہم نے طالبہ کو کلاس سے نہیں روکا بلکہ اس کے والد سے بات کی، معاملہ حل ہو گیا۔ انتظامیہ نے کیرل ہائی کورٹ کے 2018 کے فیصلے کا حوالہ دیا جس میں مذہبی علامتوں پر یونیفارم کے اُصولوں کو ترجیح دی گئی تھی۔ تنازع بڑھتے ہی اسکول نے 13-14 اکتوبر کو دو دن کی چھٹی کا اعلان کر دیا۔ پرنسپل نے پولیس میں شکایت درج کرائی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ طالبہ کے والد، دیگر چھ لوگوں کے ساتھ، ہنگامہ کرنے کے لیے اسکول میں آئے تھے۔