Karnataka leadership change speculation shivakumar reveals key facts

08:17PM Sun 2 Nov, 2025

کرناٹک کی کانگریس حکومت میں قیادت کی تبدیلی اور کابینہ میں ردوبدل کی قیاس آرائیوں کا سلسلہ تھمتی معلوم نہیں ہورہی ہیں ۔اس بیچ ، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے سنیچر کے روز کہا کہ اس معاملے پر صرف وزیر اعلیٰ سدارامیا اور ان کے بیانات ہی اہمیت کے حامل ہیں اور کسی کی رائے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

کنڑ راج اُتسو پروگرام کے دوران کانتیراوا اسٹیڈیم میں میڈیاسے بات کرتے ہوئے شیوکمار نے کہا، قیادت کی تبدیلی کے بارے میں صرف وزیر اعلیٰ اور میں جو کہتے ہیں وہ درست ہے۔ کوئی اور جو کہتا ہے اس کی کوئی اہمیت نہیں ۔

انہوں نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہےجب ریاست میں قیادت کی تبدیلی کے بارے میں قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں۔ نومبر میں کرناٹک حکومت کے ڈھائی سال مکمل ہورہے ہیں ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ، کیا وہ اور وزیر اعلیٰ سدارامیا اس معاملے پرخیالات ایک جیسے ہیں ، تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے 136 سیٹیں جیتیں اور اپنی طاقت کو بڑھا کر 140 کر دیا، یہ اتفاق رائے کا ہی نتیجہ ہے ۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شیوکمار کا یہ بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ اقتدار کی تقسیم کا حتمی فیصلہ سدارامیا اور شیوکمار کے درمیان ہی لیا جائے گا اور کانگریس ہائی کمان صرف ان پر بھروسہ کرے گی۔

دعوت پرسیاسی ہلچل
شیوکمار کو پارٹی ہائی کمان نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ کوئی بھی وزیر قیادت کی تبدیلی یا کابینہ میں ردوبدل پر عوام میں بیانات نہ دے۔ وزیر تعلیم مدھو بنگارپا نے کہا کہ مجھے خاموش رہنے کو کہا گیا ہے ۔ اب شیوکمار کانگریس کے لیڈروں کا اعتماد حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

قیادت میں تبدیلی کی قیاس آرائیوں کے درمیان، 7 نومبر کو سابق کوآپریٹووزیر کے این راجنا کی طرف سے سی ایم سدارامیا کے اعزاز میں دیا گیا عشائیہ بھی سیاسی حلقوں میں موضوع بحث بن گیا ہے۔ راجنا،نے مسلسل سدارامیا کی پانچ سالہ مدت پوری کرنے کی وکالت کی ہے۔راجنا ، ایس ٹی نائک برادری سے تعلق رکھتے ہیں ۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ،وہ اپنے لیے یا اپنی برادری کے کسی لیڈر کے لیے کابینہ کا عہدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تاہم وزیر داخلہ پرمیشورنے واضح کیا کہ اس دعوت کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعلیٰ کی روایت رہی ہے کہ وہ جب بھی ٹمکورو جاتے ہیں تو راجنا کے گھر کھانا کھاتے ہیں۔ اس دوران ،سماجی بہبود کے وزیر ڈاکٹر ایچ سی۔ مہادیوپا نے واضح طور پر کہا کہ کوئی نومبر انقلاب نہیں ہوگا۔ انہوں نے میسورو میں کہا، سدارامیا وزیر اعلیٰ رہیں گے۔ قیادت کی تبدیلی ہو یا کابینہ میں ردوبدل کا معاملہ، پارٹی ہائی کمان کے پاس کسی ہی کسی بھی فیصلے کا اختیار ہوگا۔