’ہندی میں نام، انگریزی میں مسودہ‘، اس منطق پر چدمبرم کا سوال

12:03PM Sun 20 Aug, 2023

سابق مرکزی وزیر اور کانگریس رہنما  پی چدامبرم نے ملک میں فوجداری انصاف کے نظام میں اصلاح کے لیے لوک سبھا میں پیش کیے گئے مرکز کے تین بلوں پر تبصرہ کیا۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے چدمبرم نے بی جے پی  کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے بلوں کو ہندی نام دینے کی منطق پر سوال اٹھایا۔
انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق، انھوں نے نامہ نگاروں سے کہا، ''میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ (بلوں) کو ہندی نام نہیں دینا چاہیے۔ جب انگریزی استعمال ہوتی ہے تو اسے انگریزی نام دیا جا سکتا ہے۔ اگر ہندی استعمال کی جائے تو اسے ہندی کا نام دیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب قوانین کا مسودہ تیار کیا جاتا ہے تو اسے انگریزی میں کیا جاتا ہے اور بعد میں اس کا ہندی میں ترجمہ کیا جاتا ہے۔لیکن انہوں نے اس بل کے قوانین/ دفعات کا مسودہ انگریزی میں بنا کر اسے ہندی نام دیا ہے۔ اس کا تلفظ کرنا بھی مشکل ہے۔
درحقیقت، مرکزی حکومت نے انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی)، ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) اور انڈین ایویڈینس ایکٹ (انڈین ایویڈنس ایکٹ) کے نام تبدیل کر کے ان کا نام انڈین جسٹس کوڈ، انڈین سول ڈیفنس کوڈ اور انڈین ایویڈینس بل رکھا ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ عدالتوں میں زیادہ تر وقت انگریزی الفاظ ہندی کے برعکس استعمال ہوتے ہیں اور دعویٰ کیا کہ جب ہندی الفاظ استعمال ہوتے ہیں تب جج ان کا انگریزی ترجمہ طلب کرتے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ لوک سبھا میں پیش کئے جانے کے بعد تینوں بلوں کو اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔