ریاستوں میں یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے کیلئے پینل تشکیل میں کچھ غلط نہیں، سپریم کورٹ نے خارج کی عرضی
01:53PM Mon 9 Jan, 2023
نئی دہلی. اس وقت سپریم کورٹ سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے یکساں سول کوڈ سے متعلق ایک درخواست کو خارج کر دیا ہے۔ درخواست گزار نے یکساں سول کوڈ کو لاگو کرنے کے لیے گجرات اور اتراکھنڈ میں کمیٹیاں قائم کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ سی جے آئی جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے درخواست کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ اس میں (یکساں سول کوڈ کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنا) غلط کیا ہے؟ یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے سے پہلے اس سے متعلق ہر پہلو پر غور کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
سپریم کورٹ میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے لیے گجرات اور اتراکھنڈ میں کمیٹیاں قائم کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ سی جے آئی جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی بنچ نے پیر کو اس درخواست کی سماعت کی۔ سی جے آئی جسٹس چندر چوڑ نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ اس میں غلط کیا ہے؟ آئین کے آرٹیکل 162 کے تحت ریاستوں کو کمیٹیاں بنانے کا حق حاصل ہے۔ اس کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس تبصرے کے ساتھ سپریم کورٹ نے گجرات اور اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے ہر پہلو پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کے خلاف دائر درخواست کو خارج کر دیا۔
ایک طویل وقت سے بی جے پی کے اہم انتخابی مسائل میں رام جنم بھومی پر عظیم الشان رام مندر کی تعمیر، جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کا خاتمہ اور ملک میں یکساں سول کوڈ کا نفاذ شامل ہے۔ ایودھیا میں رام مندر بن رہا ہے، جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اب صرف یو سی سی کا مسئلہ ہی صرف رہ گیا ہے۔ بی جے پی اس بات کے حق میں ہے کہ ملک کے تمام شہریوں کے لیے یکساں قانون ہونا چاہیے۔ مذہب کی بنیاد پر کوئی الگ نظام نہیں ہونا چاہیے۔ شادی، طلاق اور جائیداد جیسے مسائل پر یکساں نظام ہونا چاہیے۔