'ہم نے گاندھی جی کو نہیں بخشا تو آپ کیا ہیں'، وزیر اعلیٰ بومائی کو دھمکی دینے والا ہندومہا سبھا لیڈر مینگلور میں گرفتار

03:29PM Mon 20 Sep, 2021

مینگلورو: 20 ستمبر، 2021  (بھٹکلیس نیوز بیورو)  کرناٹک ہندو مہاسبھا کے سکریٹری دھرمیندر نے کرناٹک کے وزیر اعلی سمیت دیگر وزراء کو لے کر ایک سخت بیان جاری کیا تھا،  جس میں  دھرمیندر نے کہا  تھاکہ" بر سر اقتدار بی جے پی نے میسور میں ایک تاریخی مندر کے انہدام کی اجازت دے کر ہندوؤں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ" ہندوؤں کے خلاف حملوں کو لے کر اگر گاندھی جی کو مارنا ممکن تھا تو آپ کیا ہیں"۔ منگلورو پولیس نے ریاست کے وزیر اعلی کو دھمکی دینے کے الزام میں انہیں گرفتار کیا ہے۔ دھرمیندر کے خلاف ہندو مہاسبھا کے ریاستی صدر نے ہی شکایت درج کرائی تھی۔ ہندو مہاسبھا کا دعوی ہے کہ پارٹی نے انہیں سال 2018 میں نکال دیا تھا۔ واضح رہے دھرمیندر نے یہ بھی کہا ہے کہ اب اس لڑائی میں آر ایس ایس کا استعمال کر اپنی حرکتوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق انہوں نے الزام لگایا کہ مندر انہدام کئے جانے کے خلاف سنگھ کی تنظیموں کی لڑائی بی جے پی حکومت کی ناکامیوں کو چھپانے کی کو شش ہے۔ دھرمیندر نے کہا کہ انہیں یہ لڑائی لڑ رہی سنگھ کی تنظیموں پر رحم آتا ہے اور اگر وہ اپنی لڑئی کے تئیں ایماندار ہیں تو آنے والے انتخابات میں انہیں بی جے پی کو ہرانا چاہئے اور ہندو مہاسبھا کی حمایت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مہاسبھا ہندوتوا کی بنیاد پر بنی پارٹی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے خلاف کھلے طور پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر مندروں پر حملے جاری رہے تو ہندو مہاسبھا بی جے پی اور ریاست کی ریڑھ کی ہڈی کے بغیر والی حکومت کو نہیں بخشے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی مندر انہدام کی کارروائی کو سپریم کورٹ کا حکم بتا رہی ہے، جبکہ دوسرے طبقوں کے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔