INR vs USD: Indian National Rupee hits record low of 84.40 against the US Dollar

08:17PM Tue 12 Nov, 2024

روپے کی قیمت امریکی ڈالر کے مقابلے میں منگل کے روز ابتدائی کاروبار میں مزید کم ہو کر اپنے تاریخ کے نچلے ترین سطح 84.40 تک پہنچ گئی۔ اس کی بنیادی وجہ بیرون ملک سرمایہ کاری کی مسلسل نکاسی اور امریکی کرنسی کی عالمی سطح پر مضبوطی بتائی جا رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق، درمیانے دورانیے میں روپے کی قیمت 83.80 اور 84.50 کے درمیان چلنے کی توقع ہے، کیونکہ بھارتی مرکزی بینک (ریزرو بینک آف انڈیا) اپنے مضبوط زرِ مبادلہ ذخائر کی بدولت روپے کی قیمت میں مزید کمی کو محدود رکھنے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔

انٹر بینک کرنسی مارکیٹ میں روپے کا آغاز 84.39 کی سطح سے ہوا، اور ابتدائی سودوں کے بعد یہ اپنی تاریخ کے نچلے ترین سطح 84.40 تک پہنچا، جو پچھلے دن کے بند ہونے والے نرخ سے دو پیسے کی کمی ظاہر کرتا ہے۔ گزشتہ دن، یعنی پیر کو، روپے نے امریکی ڈالر کے مقابلے میں 84.38 کی سطح پر بند ہونے کا ریکارڈ بنایا تھا۔

اس دوران، چھ اہم کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی پوزیشن کو ظاہر کرنے والے ڈالر انڈیکس میں 0.09 فیصد کا اضافہ ہو کر یہ 105.63 کی سطح پر پہنچ گیا۔ عالمی مارکیٹ میں برینٹ کروڈ کی قیمت 0.25 فیصد کی کمی کے ساتھ 71.65 ڈالر فی بیرل رہی۔

اس کے ساتھ ساتھ، شیئر مارکیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار (FII) پیر کے دن بیچنے والے رہے اور انہوں نے خالص طور پر 2,306.88 کروڑ روپے مالیت کے شیئر فروخت کیے۔

یہ تمام عوامل روپے کی قدر میں مزید کمی کی وجہ بنے ہیں، اور ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو روپے کی قدر مزید نیچے جا سکتی ہے، خاص طور پر جب تک عالمی سطح پر امریکی کرنسی کی مضبوطی برقرار رہتی ہے۔

بھارتی ریزرو بینک کی پالیسی اور اقدامات روپے کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، لیکن اس کے باوجود سرمایہ کاروں میں تشویش کی لہر ہے کیونکہ عالمی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی مضبوطی کا اثر باقی کرنسیوں پر بھی پڑ رہا ہے۔

اقتصادی ماہرین کی نظر اس بات پر ہے کہ بھارتی معیشت اور روپے کی قدر پر عالمی مالیاتی حالات اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے رجحانات کا کیا اثر پڑے گا۔