اِنڈیا میٹنگ : اہم پیش رفت ،کمیٹیاں تشکیل ،سیٹوں کی تقسیم جلد

05:18PM Sun 3 Sep, 2023

Updated: September 02, 2023, 9:43 AM IST | Mumbai

کوآرڈنیشن اور انتخابی حکمت عملی کی کمیٹی میں اہم لیڈران شامل ، راہل گاندھی کے مطابق ’’۶۰؍ فیصد آبادی ہمارے ساتھ ، بی جے پی کے جیتنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ‘‘، انڈیا اتحاد کی اگلی میٹنگ نئی دہلی میں ہوگی


ایک ساتھ گروپ فوٹو کھنچوایا اور اپنے اتحاد کا ثبوت دیا۔ (تصویر: پی ٹی آئی )
آئندہ لوک سبھا انتخاب میں مرکز  سے مودی اور  بی جےپی اتحاد کو اکھاڑ پھینکنے کیلئے اپوزیشن کی ۲۸؍پارٹیوں  اور ۶۳؍مندوبین کا ’جُڑے گا بھارت  جیتے گا انڈیا‘  کے نعرے کے ساتھ قائم  کئے گئے ’انڈیا‘ اتحاد (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیوالائنس) کی تیسرے میٹنگ جمعہ کو ممبئی میں گرینڈ حیات ہوٹل میں اختتام پذیر ہوئی۔ اس میٹنگ میں  اِنڈیا پرعزم دکھائی دیا۔ پٹنہ اور بنگلور کی میٹنگ کے بعد اس میٹنگ میں کئی اہم پیش رفتیں ہوئی، کئی فیصلے کئے گئے اور الیکشن لڑنے کے تعلق سے متعدد کمیٹیاں بھی بنائی گئیں۔
میٹنگ میں کیا ہوا ؟
 ممبئی کےکالینہ علاقے میں واقع گرینڈ حیات ہوٹل میں منعقدہ اس میٹنگ میںاِنڈیا اتحاد نے ۳؍ اہم قرارداد منظور کیں۔ اسی کے ساتھ ۱۴؍ رکنی کوآرڈنیشن کمیٹی سمیت ۵؍ اہم کمیٹیاں تشکیل دی گئی  ہیں۔ ان کمیٹیوں میں اتحادی پارٹیوں کے اراکین کو شامل کیا گیا ہے۔ میٹنگ میںاس بات کو یقینی بنایا گیا کہ  انڈیا اتحاد اسی لئے قائم کیا گیا ہے کہ ملک  سے آمرانہ   اور بدعنوان طرز حکومت کا خاتمہ  ہو سکے،  تمام طبقات کو برابر کا حق مل سکے  اور ملک سے نفرت کا خاتمہ ہو ۔ انڈیا کی میٹنگ کی تفصیلات کے بارے میں رکن پارلیمان  سنجے راؤت بتایا اور کہا کہ ’’  ہم ۲۰۲۴ء کا چناؤ جیتنے جارہے ہیں کیوں کہ اب ہمارے ساتھ پورے انڈیا کی حمایت ہے۔ اب مودی حکومت کے دن گنتی کے رہ گئے ہیں۔ ‘‘
۳؍ اہم قرار داد
 آدتیہ ٹھاکرے نے بتایا کہ انڈیا اتحاد کی میٹنگ میں جو ۳؍ اہم قرارداد منظور کی گئی ہےان میں پہلی قرار داد یہ ہے کہ ہم انڈیا اتحاد کی پارٹیاں آئندہ لوک سبھا چناؤ متحد ہو کر لڑیں گی۔ مختلف ریاستوں میں آپسی صلاح و مشورہسے سیٹوںکی تقسیم جلداز جلد کی جائے گی ۔دوسری قرار داد یہ ہے کہ ہم انڈیا اتحاد  کی پارٹیاں  ملک کے مختلف حلقوںمیں عوامی ریلیاں کریں گی  جبکہ تیسری قرار داد یہ ہے کہ مختلف زبانوں میں ’جڑے گا بھارت جیتا گا انڈیا ‘ تھیم کے ساتھ عوام میں جائیں  گے۔
 انڈیا اتحاد کی ۵؍ کمیٹیاں تشکیل 
 اتحاد میں شامل لیڈروں نے ممبئی میں اپنے دو روزہ اجلاس کے آخری دن ۵؍ کمیٹیاں تشکیل دیں۔  ان کمیٹیوں کے بارے میں  سنجے راؤت نے بتایاکہ’’ ان کمیٹیوں میں انڈیا اتحاد کی سبھی پارٹیوں کے نمائندے شامل ہیں ۔ ان کمیٹیوں میں ۱۴؍ رکنی کوآرڈنیشن کمیٹی  اورانتخابی حکمت عملی کمیٹی ،۱۹؍ رکنی  انتخابی مہمکمیٹی،۱۲؍ اراکین پر مشتمل ورکنگ گروپ فار سوشل میڈیا ،۱۹؍ اراکین پر مشتمل ورکنگ گروپ  فار میڈیا  اور ۱۱؍ اراکین پر مشتمل ورکنگ گروپ فار ریسرچ شامل ہیں۔‘‘ سنجے راؤت کے مطابق انڈیا کی پارٹیوں میں آپسی تال میل کو بہتر بنانے کے لئے  بنائی گئی ۱۴؍ رکنی کوآرڈنیشن اور انتخابی حکمت عملی کمیٹی میں کانگریس کے کے سی وینوگوپال، این سی پی سے  شرد پوار، ڈی ایم کے سےٹی آر بالو، جے ایم ایم سے  ہیمنت سورین، شیو سینا  سے سنجے راؤت، آر جے ڈی سے  تیجسوی یادو، ترنمول کانگریس  سے ابھیشیک بنرجی، عام آدمی پارٹی سے راگھو چڈا، سماج وادی پارٹی سے جاوید علی خان، جنتا دل (یو)  سے للن سنگھ،  سی پی آئی سے ڈی راجہ، نیشنل کانفرنس  سے عمر عبداللہ اور  پی ڈی پی سے محبوبہ مفتی شامل ہیں۔ان کے علاوہ سی پی ایم کا بھی ایک رکن ہو گا جس کا نام فی الحال طے نہیں ہے۔
’’ملک کی ۶۰؍ فیصد آبادی ہمارے ساتھ ‘‘  
 کانگریس کے سابق راہل گاندھی نے اِنڈیا اتحاد کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ۶۰؍فیصد آبادی اِنڈیا اتحاد کے ساتھ کھڑی ہے، ایسے میں بی جے پی کا لوک سبھا انتخاب جیتنا ممکن ہی نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’اتنی بڑی آبادی کی نمائندگی ساتھ ہو تو بی جے پی کسی حال میں انتخاب نہیں جیت سکتی ہے۔ کچھ اچھے قدم اس میٹنگ میں اٹھائے گئے جن میں کوآرڈنیشن کمیٹی اور دیگر ذیلی کمیٹیاں بنانا شامل ہے۔ ہم جلد ہی سیٹوں کی تقسیم پر بھی فیصلہ لیں گے۔
کھرگے نے کہا تیار رہیں 
 کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے میٹنگ کے دوران ساتھی پارٹیوں کے لیڈران سے اپیل کی کہ وہ آنے والے کچھ مہینوں میں انتقامی  کارروائیوں، چھاپہ ماری اور گرفتاریوں کے  لئے تیار رہیں کیونکہ یہ اتحاد زمین پر جتنا مضبوط ہوگا، حکومت اس کے خلاف ایجنسیوں کا اتنا ہی زیادہ غلط استعمال کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ انڈیا اتحاد کی بڑھتی طاقت سے حکومت پریشان ہے۔ انھوں نے ملک میں  نفرتی جرائممیں اضافہ کے لئے بی جے پی اور آر ایس ایس پر بھی نشانہ  لگایا۔ اس کے ساتھ ریاستوں کو کنٹرول میں رکھنے کی کوشش کرنے کا بھی الزام لگایا۔
فساد کروانے کی والوں کی ہار ہوگی: نتیش
 بی جےپی کے خلاف اپوزیشن کا محاذ کھڑا کرنے  میں  کلیدی کردار ادا کرنے والےبہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پریس کانفرنس میں کہا کہ’’  بی جےپی اور مودی ملک کی تاریخ کو بدلنا چاہتے ہیں لیکن انڈیا اتحاد  انہیں ایسا نہیں کرنے دے گا۔  بی جے پی والے بہت کوشش کرتے ہیں کہ ہندو مسلم فساد ہو جائے لیکن سب لوگ متحد ہو کر رہیں کیونکہ دیش تو سب کا ہے ۔  فساد کرانے والوں کی ہار ہو گی۔‘‘
 ۱۴۰؍ کروڑ لوگوں کا اتحاد   
 دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہاکہ ’’ یہ اتحاد محض ۲۲؍ یا ۲۸؍ سیاسی جماعتوں کا نہیں بلکہ ملک کے ۱۴۰؍ کروڑ لوگوں کا اتحاد ہے ۔ یہ اتحاد ملک کی آزادی کے بعد سے اب تک کی سب سے بدعنوان اور مغرور سرکار کے خلاف قائم کیا گیاہے۔ یہ لوگ خود کو خدا سمجھنے لگے ہیں۔ حکومت بدعنوانی میں ڈوبی ہوئی ہے اور ملک کا تعلیم یافتہ  عام آدمی بے روزگا گھوم رہا ہے۔اس حکومت نے ملک کے غریب عوام  کا پیسہ لے کرصنعتکاروں سے دیا ہے۔اسی لئے اب انہیں ہم ہی روکیں گے اور یہ اتحاد وہ کام کر دکھائے گا۔  ‘‘
 اگلی میٹنگ نئی دہلی میں ہو گی 
  این سی پی  کی لیڈر سپریا سُلے نے میٹنگ کے بعد میڈیا کو بتایا کہ انڈیا اتحاد کی اگلی میٹنگ دہلی میں ہوگی۔ رکن پارلیمنٹ  سپریہ سُلے نے کہا کہ اتحاد کی اگلی میٹنگ دارالحکومت دہلی میں ہوگی۔ جب صحافیوں نے ان سے اتحاد کی اگلی میٹنگ کی تاریخ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے  مذاقاًکہا کہ آپ لوگ جس تاریخ کو چاہیں تبھی میٹنگ کرلیں گے۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ تاریخ جلد ہی طے کرلی جائے گی کیوں کہ اس میٹنگ میں رابطہ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے  جو اگلی میٹنگ کے تعلق سے فیصلہ کرے گی۔