بہار : حجاب ہٹوانے پر طالبات نے کیا ہنگامہ، کالج نے الزامات کو بتایا جھوٹا، جانئے پورا معاملہ
03:39PM Sun 16 Oct, 2022

مظفرپور : 16 اکتوبر،2022 (ذرائع) ایک طرف حجاب کو لے کر بین لاقوامی سطح پر بحث چھڑی ہوئی ہے تو وہیں اب بہار کے مظفرپور میں بھی حجاب کو لے کر ایک نیا ہنگامہ شروع ہوگیا ہے ۔ شہر کے مہیلا کالج ایم ڈی ڈی ایم کالج کی مسلم طالبات نے حجاب کو لے کر کالج انتظامیہ و پروفیسر پر بڑا الزام لگایا ہے ۔ طالبات کا کہنا ہے کہ ٹیچر ے انہیں حجاب ہٹاکر آنے کیلئے کہا ہے اور جب انہوں نے اس کی مخالفت کی تو انہیں غدار بتاتے ہوئے پاکستان چلے جانے کیلئے کہا گیا ۔
یہ واقعہ مظفرپور کے ایم ڈی ڈی ایم کالج میں پیش آیا، جہاں اتوار کے دن انٹر کے سینٹ اپ کا ایگزام چل رہا تھا ۔ اس دوران پروفیسر روی بھوشن نے مبینہ طور پر مسلم طالبات سے امتحان کے دوران حجاب نکالنے کیلئے کہا ۔ دراصل پروفیسر کے مطابق بدعنوانی سے پاک امتحان کیلئے انہوں نے حجاب ہٹاکر امتحان دینے کیلئے کہا تھا، لیکن مسلم طالبات نے اس کی مخالفت شروع کردی اور ہنگامہ کرنے لگیں ۔
وہیں اس واقعہ کے کچھ دیر کے بعد ہی طالبات کے سرپرست بھی کالج میں پہنچ گئے اور اس کو لے کر ہنگامہ کرنے لگے ۔ طالبات کے مطابق انہیں غدار بھی کہا گیا اور انہیں پاکستان جانے کیلئے بھی کہا گیا ۔
واقعہ کی جانکاری ملتے ہی مقامی مٹھن پورہ تھانہ کی پولیس کالج پہنچی اور معاملہ کو ٹھنڈہ کرایا ۔ وہیں پورے معاملہ کو لے کر کالج کی پرنسپل ڈاکٹر کنو پریا نے کہا کہ یہ سب ماحول خراب کرنے کی ایک سازش ہے ۔ کالج کی تاریخ کافی پرانی ہے ۔ سبھی انٹر کی طالبات تھیں ۔ ان لوگوں کو موبائل اور بلیوٹوتھ ہٹانے کیلئے کہا گیا تھا، لیکن انہوں نے اس کو الگ معاملہ بنا دیا اور مذہب سے جوڑ کر تنازع کرنے لگیں ۔
وہیں معاملہ کو لے کر مٹھن پورہ تھانہ انچارج شری کانت پرساد سنہا نے کہا کہ حجاب کو لے کر تنازع سامنے آیا تھا، لیکن اب معاملہ ٹھنڈا کرا دیا گیا ہے ۔
(بشکریہ: نیوز ۱۸(