مودی حکومت پر پھوٹا ’ڈائری بم‘۔’’چوکیدار چور ہی نہیں،چوروں کا سردار ہے‘‘ سابقہ ایڈی یورپا حکومت نے بی جے پی کو 1800 کروڑ روپئے دئے
01:06PM Sat 23 Mar, 2019

نئی دہلی۔23مارچ(ایجنسی)کانگریس نے سخت تیور اختیار کرتے ہوئے ایک بار پھر پی ایم نریندر مودی اور ان کی بریگیڈ کو نہ صرف تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ ان کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ یہ الزام ہے 1800 کروڑ روپے کی رشوت کا ،جس کا انکشاف ایک ڈائری سے ہوا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ ڈائری کسی اور کی نہیں بلکہ بی جے پی لیڈر اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کی ہے جس میں بی جے پی کے کئی سرکردہ لیڈروں کے نام دئے گئے ہیں اور پیسے کی ادائیگی کا بھی تذکرہ ہے۔ اس ڈائری کے ہر صفحہ پر ایڈی یورپا کے دستخط ہونے کی بات بھی کانگریس نے کہی ہے۔ سرجے والا نے میڈیا کے سامنے یہ بھی کہا کہ رشوت خوری کا جو معاملہ سامنے آیا ہے اس نے ثابت کر دیا ہے کہ صرف چوکیدار ہی چور نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھی بھی چور ہیں اور چوکیدار چوروں کا سردار ہے۔اس سلسلے میں 22 مارچ کو کانگریس صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس کا انعقا ہوا جس میں پارٹی ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ کرناٹک کی سابقہ ایڈی یورپا حکومت نے بی جے پی کو 1800 کروڑ روپے دئے تھے۔ انھوں نے ایک میگزین میں شائع رپورٹ کا حوالہ بھی دیا اور ڈائری کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ’’ڈائری میں ایڈی یورپا کے دستخط ہیں۔ ڈائری میں تقریباً 12 لیڈروں کے نام ہیں۔کانگریس مطالبہ کرتی ہے کہ اس پورے معاملے کی جانچ کی جائے۔‘‘سرجے والا نے پریس کانفرنس میں اس تعلق سے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ "14 فروری 2017 کو ایڈی یورپا کی ڈائری سے جڑے ویڈیو اور اس کی ٹرانسکرپٹ جاری کی گئی تھی، جو اننت کمار اور ایڈی یورپا کے درمیان بات چیت کی تھی۔ اب ایک ٹیلی ویژن چینل کے ذریعہ سے ایک مبینہ ڈائری برسرعام پر آئی ہے اور اس میں 1800 کروڑ روپیہ بی جے پی قیادت کو پہنچانے کی بات درج ہے۔ اس ڈائری کے ہر صفحہ پر ایڈی یورپا کے دستخط ہیں۔"میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کانگریس ترجمان سرجے والا نے یہ بھی بتایا کہ مبینہ طور سے 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم بی جے پی کی مرکزی کمیٹی کو بھی دی گئی جس میں پی ایم مودی، ارون جیٹلی، راج ناتھ سنگھ جیسے سرکردہ لیڈر شامل ہیں۔ سرجے والا کا کہنا ہے کہ "جن تک بھی یہ رقم پہنچائی گئی ہے ان کے انفرادی نام بھی ڈائری میں درج ہیں۔ اس ڈائری کی سچائی کے بارے میں انکم ٹیکس، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سمیت بی جے پی قیادت سے بھی سوال کیا گیا لیکن حیرانی کی بات ہے کہ کہیں سے کوئی جواب نہیں آیا۔"رندیپ سرجے والا نے اس پورے معاملے کو رشوت کا ایک بڑا معاملہ قرار دیا اور کہا کہ اگر اس بات میں سچائی نہیں ہے تو مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ جانچ کی اجازت دے ۔ کانگریس نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس بڑے انکشاف نے ثابت کر دیا ہے کہ صرف چوکیدار ہی چور نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھی بھی چور ہیں اور چوکیدار سبھی چوروں کا سردار ہے۔ انھوں نے ایک رسالہ ’کارواں‘ کی رپورٹ کی بنیاد پر کہا کہ انکم ٹیکس محکمہ کے پاس ایک ایسی ڈائری ہے جس میں بی جے پی لیڈروں کو 150 کروڑ سے لے کر دس کروڑ تک دئے جانے کی تفصیلات درج ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اسی ڈائری میں کچھ ججوں کو 250 کروڑ دئے جانے کا بھی تذکرہ ہے۔ اس ڈائری کے مطابق ارون جیٹلی اور نتن گڈکری کو 150۔150 کروڑ، راج ناتھ سنگھ کو 100 کروڑ، مرلی منوہر جوشی اور اڈوانی کو 50۔50 کروڑ دئے جانے کی بات درج ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی کی سنٹرل کمیٹی کو 1000 کروڑ روپے دئے جانے کی بات ہے۔