کاس گنج: پولیس حراست میں الطاف کی موت پر ہنگامہ، حزب اختلاف یوگی حکومت پر حملہ آور

04:07PM Thu 11 Nov, 2021

کاس گنج: اتر پردیش کے کاس گنج میں الطاف احمد کی پولیس حراست میں موت کے معاملہ نے طول پکڑ لیا ہے۔ 21 سالہ الطاف کے والد نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے ان کے بیٹے کو قتل کیا گیا ہے۔ الطاف کے والد چاہت میاں کے مطابق وہ خود اپنے بیٹے کو پولیس چوکی چھوڑ کر آئے تھے۔ پولیس نے یقین دہائی کرائی تھی کہ وہ پوچھ گچھ کرنے کے بعد چھوڑ دیں گے مگر اس کا قتل کر دیا گیا۔ اس معاملہ میں 5 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ وہیں۔ حزب اختلاف کی جانب سے اس معاملہ پر یوگی حکومت کو ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے۔
کانگریس کی یوپی انچارج پرینکا گاندھی نے کاس گنج میں پولیس حراست میں نوجوان کی موت کے حوالہ سے یوگی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ پرینکا نے ٹوئٹ کر کے کہا، ’’کاس گنج میں الطاف، آگرہ میں ارون والمیکی اور سلطان پور میں راجیش کوری کی پولیس حراست میں موت جیسے واقعات سے واضح ہے کہ رہبر رہزن بن چکے ہیں۔ یوپی پولیس حراست میں موت کے معاملہ میں سر فہرست ہے۔ بی جے پی راج میں نظم و نسق ختم ہو چکا ہے۔ یہاں کوئی محفوظ نہیں ہے۔‘‘ رپورٹ کے مطابق پرینکا گاندھی آج کاس گنج کا دورہ کر سکتی ہیں۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اس معاملہ پر ٹوئٹر لکھا ہے۔ انہوں نے کہا ’’کیا اتر پردیش میں انسانی حقوق نام کی کوئی چیز باقی رہی ہے؟‘‘ جبکہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی اس معاملہ پر یوگی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔