بھارتی بچوں کا جنسی استحصال: سیتا کی کہانی
02:45PM Fri 8 Feb, 2013
بھارتی بچوں کا جنسی استحصال: سیتا کی کہانی
انسانی حقوق کے ادارے ہیومن رائٹس واچ کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی حکومت ہزاروں بچوں کے جنسی استحصال کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔
انہی بچوں میں بارہ سالہ سیتا (فرضی نام) بھی شامل ہیں جو ایڈز کے مرض میں مبتلا ہیں اور اُن کے والدین غربت کی وجہ سے اُن کی دیکھ بھال نہیں کر سکتے جنہوں نے انہیں ہریانہ میں قائم ڈرون فاؤنڈیشن کے زیر انتظام ایک پناہ گاہ میں چھوڑ دیا تھا۔
لیکن سیتا کا کہنا ہے کہ وہاں پناہ گاہ چلانے والی خاتون کے بیٹے نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔خاتون کے اِن بیٹے کی عمر 42 سال تھی اور وہ ایڈز کے مریض تھے جن سے ایڈز سیتا کو منتقل ہوئی۔
پناہ گاہ چھوڑنے کے بعد سیتا نے نفسیاتی معالج کو بتایا کہ’وہ نشہ کی حالت میں آتا تھا اور مجھے دوسرے کمرے میں لے جا کر کہتا کہ اگر میں نے کسی کو بتایا تو وہ میراگلا گھونٹ دے گا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے جب دوسروں کو اس جنسی زیادتی کے بارے میں بتاتی تھی تو وہ انہیں تھپڑ مارتے تھے۔
جنوری 2012 میں ڈرون فاؤنڈیشن کے ایک اہلکار نے چائلڈ لائن نامی مصیبت زدہ بچوں کی مدد کے لیے مدگار فون کی سہولت پر ٹیلی فون کیا، جس کے بعد چند گھنٹوں کے اندر اندر پولیس نے اس پناہ گاہ پر چھاپہ مارا اور بچوں کو بچا لیا۔
