دہلی حکومت کے محکموں میں اقلیتوں کی نمائندگی برائے نام ، دہلی میٹرو کے 80683 ملازمین میں اقلیتیں صرف282
03:28PM Sat 28 Jan, 2017

دہلی سرکار سے وابستہ محکموں میں اقلیتوں کی نمائندگی تشویش ناک حد تک کم ہے جس سے دہلی حکومت اور دہلی کی سیاسی پارٹیوں پر بھی سوال اٹھنے لگے ہیں ۔ ملک کی پانچ ریاستوں میں جاری انتخابی ماحول میں ’ سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ اور اقلیتوں ومسلمانوں کو حصے دینے کے وعدے تو ضرور کیے جارہے ہیں لیکن دہلی میں اقلیتوں کی حصہ داری کے جو اعداد وشمار ہیں، ان سے دہلی حکومت اور سماجی انصاف پر سوال کھڑے ہو رہے ہیں ۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے ذریعہ دہلی سرکار کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق گیارہ بڑے محکموں میں اقلیتوں کے اعدادوشما ر صرف 3642 ہیں ۔
ایس سی، ایس ٹی ، اوبی سی محکمہ کے 65 ملازمین میں صرف 1، ٹریننگ محکمہ کے 48 ملازمین میں اقلیتیں صرف 3، فوڈ سیفٹی محکمہ کے 92اسٹاف میں صرف 5 ، دہلی ٹورزم اینڈ ٹرانسپورٹ کے 741 اسٹاف میں 325، عوامی شکایات کے ازالہ کے محکمہ کے 35میں صرف 4 ، ڈائریکٹر آف آڈٹ کے11 کےاسٹاف میں صفر، ڈائریکٹر آف جنرل ہوم گارڈ کے 110 میں 6، دہلی پولیس کے77397 میں اقلیتی نمائندگی 2993، دہلی فائر سروس کے 1843کےاسٹاف میں 21، ڈی ڈی اے کے6031 اسٹاف میں 295اور دہلی میٹرو کے 80683 ملازمین میں اقلیتوں کی نمائندگی صرف 282 ہے ۔
اس صورتحال کے پیش نظر دہلی اقلیتی کمیشن نے سرکار سے سفارش کی ہے کہ وہ سرکاری محکموں میں نگرانی کے لیے ایک رکن اقلیتی طبقہ کی طرف سے تعینات کرے۔
سرکاری محکموں میں اقلیتوں کی نمائندگی کم ہونے سے مسلم دانشوروں کو تشویش تو ہے لیکن انھیں کوئی حیرانی نہیں ہے۔