مسلمانوں کے مذہبی جذبات کے خلاف بیان بازی پر حکومت جلد روک لگائے:مجلس اصلاح و تنظیم کا مطالبہ

03:57PM Mon 4 Jul, 2022

بھٹکل: 4 جولائ 22 (پریس ریلیز) ملک میں جہاں نوپور شرما کے اہانت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان پر پیدا ہوا تنازعہ ابھی تک ٹھنڈا نہیں ہوا ہے کہ  ادھر کولار میں دو روز قبل  ایک ہندوتوا لیڈر نے قرآن پاک کے خلاف زبان درازی کی ناپاک کوشش کی ہے اور قرآن پاک کو (نعوذ باللہ) مجرمانہ کتاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں قتل کا حکم دیا گیا ہے اور اس کو پڑھنے والے دہشت گرد بنتے ہیں۔ مجلس اصلاح و تنظیم نے اس تعلق سے مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے میڈیا کے ذریعے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد ازجلد ایسے شرپسند عناصر کی زبانوں پر لگام لگائے اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو بھڑکانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ تنظیم کی طرف سے جاری اخباری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں گزشتہ چند دنوں سے مسلمانوں کےمذہبی جذبات کو بھڑکانے کی مجرمانہ کوشش کی جارہی ہے اور ملک کے مختلف مقامات پر احتجاج ہونے کے باوجود ملک کا ایک طبقہ مبینہ طور پر مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکا رہا ہے جو کہ جان بوجھ کر ملک کے پر امن حالات کو بگاڑنے کی ایک ساز ش ہے۔ مجلس اصلاح و تنظیم نے ان بیان بازیوں کے خلاف کارروائی کی مانگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن امن کی کتاب ہے یہ کتاب لوگوں کو ہدایت کا راستہ بتاتی ہے اور  اس کو پڑھنے سے انسان کبھی بھی گمراہ نہیں ہوسکتا ۔ اس موقع پر تنظیم نے ادئے پور میں ہوئے ایک درزی کے قتل کی بھی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ملک میں کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دینی چاہئے جو بھی معاملات ہوں قانون کے دائرے میں رہ کر  حل کرنے چاہئیں ۔ مجلس اصلاح و تنظیم نے اس اخباری بیان میں حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ان شر پسند عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے اور ان کے زبانوں پر لگام لگانے کا کام کرے ۔