Heat wave kills 19 hajj pilgrims in Saudi Arabia; 17 missing

07:44PM Tue 18 Jun, 2024

عیدالاضحیٰ یعنی بقرعید کے تہوار کے دوران سعودی عرب میں بڑی تعداد میں عازمین حج پہنچے ہیں۔ ادھر سعودی عرب میں شدید گرمی کی وجہ سے خصوصاً معمر افراد کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔19عازمین حج، جن کا تعلق اردن اور ایران سے تھا، موسم گرما کے سبب مکہ میں انتقال کر گئے۔ دونوں ممالک کے حکام نے ان اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ درجہ حرارت بڑھنے کی باعث ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوئے ہیں

اردن اور ایران سے تعلق رکھنے والے 19 افراد ہلاک
اردن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ14 اردنی عازمین حج کے دوران انتقال کر گئے ہیں، جب کہ 17 دیگر لاپتہ ہیں۔ ایرانی ہلال احمر کے سربراہ پیرحسین کولیوند نے کہا کہ اس سال حج کے دوران اب تک مکہ اور مدینہ میں پانچ ایرانی زائرین اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے مطابق اس سال تقریباً 18 لاکھ مسلمان حج کے لیے سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔ اس سال سعودی عرب میں پانچ روزہ حج کے دوران شدید گرمی پڑنے کا امکان ہے۔ مکہ میں درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیس (118 ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچ گیا ہے۔

مکہ مکرمہ میں گرمی سے بچنے کے لیے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ حجاج کو آرام محسوس ہو۔ یہاں پر مختلف مقامات پر پانی کی تقسیم کے ساتھ ساتھ دھوپ سے بچاؤ کے بارے میں بھی بار بار مشورہ دیا جا رہا ہے۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایک سعودی اہلکار نے بتایا کہ گزشتہ سال ان کے ملک میں گرمی سے متعلق 10 ہزار سے زائد بیماریاں ریکارڈ کی گئیں جن میں سے 10 فیصد ہیٹ اسٹروک تھے۔ اردن کی وزارت خارجہ نے اتوار (16 جون) کو کہا کہ وہ مرنے والوں کی لاشوں کو ان کے اہل خانہ کی خواہش کے مطابق دفنانے یا ان کے گھروں کو واپس بھیجنے کی تیاری کر رہے ہیں۔