Haifa oil refineries hit as Iran targets pipelines, power lines
05:10PM Sun 15 Jun, 2025

اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری شدید لڑائی اس وقت مزید بھڑک گئی جب دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے خلاف رات بھر مسلسل حملے کیے۔ اسرائیل نے ایران کے جنوبی پارس گیس علاقے پر حملہ کر دیا جو کہ دنیا کا سب سے بڑا گیس علاقہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی تیل-گیس کی عالمی سپلائی کو لے کر تشویش مزید گہرا گئی ہے۔
’آج تک‘ کی خبر کے مطابق اسرائیلی میزائلوں نے ہفتہ-اتوار کی رات تہران کے قریب شہران آئل ڈپو اور وزارت دفاع کی عمارت کو نشانہ بنایا۔ شہر کے پاس ایک تیل ریفائنری میں آگ لگ گئی اور 14 منزلہ رہائشی عمارت پر میزائل گرنے سے 60 لوگوں کی موت ہو گئی جس میں 29 بچے شامل تھے۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کے 150 سے زیادہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس میں بوشہر میں فجر گیس ریفائنری پر حملہ بھی شامل ہے۔ اس کا شمار دنیا کے سب سے بڑے قدرتی گیس ذخیرہ میں ہوتا ہے۔ اس ریفائنری میں روزانہ 125 ملین کیوبک میٹر گیس پروسیس ہوتی ہے۔
ادھر ایران کے ریولیوشنری گارڈ نے کہا ہے کہ ان کے میزائلوں اور ڈرونز نے اسرائیل کی توانائی کے بنیادی ڈھانچے اور فائٹر جیٹ ایندھن پلانٹ کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ اگر اسرائیلی حملے جاری رہے تو ایران کی طرف سے بھی شدید حملے کیے جائیں گے۔ ایرانی جنرل اسماعیل کوثاری نے کہا ہے کہ ایران آبنائے ہرمز کو بند کرنے پر غور کر رہا ہے۔ یہ خلیج علاقے میں تیل ٹینکروں کو پہنچانے کا اہم راستہ ہے۔
وہیں اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یہ صرف آغاز ہے۔ اگلے کچھ دنوں میں ایران کو اس سے کہیں زیادہ خوفناک حملے کو جھلینا پڑے گا۔ وہیں اسرائیلی میڈیا کے مطابق شمالی شہر تمرہ میں ایک مکان پر میزائل گرنے سے 3 لوگوں کی موت اور 13 زخمی ہو گئے۔ مہلوکین میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں ایران پر اسرائیل کے حملوں میں 130 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ان میں 9 کے قریب جوہری سائنس داں اور کئی بڑے بڑے ایرانی کمانڈرس بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کی تعداد بھی 300 سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔ ایران نے اسرائیل کے تابڑ تور حملوں کو دیکھتے ہوئے کئی ریاستوں میں اپنے ایئر ڈیفنس سسٹم کو فعال کر دیا ہے۔