کووڈکےساتھH3N2فلو کےکیسزمیں اضافہ، 2اموات کے بعدمرکزی حکومت حرکت میں،ریاستیں رہیں الرٹ، مرکزکامشورہ

03:47PM Sat 11 Mar, 2023

مرکزی وزارت صحت نے ہفتہ کو موسمی انفلوئنزا کے H3N2 ذیلی قسم کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان بعض ریاستوں میں کوویڈ 19 کے معاملوں کی مثبت شرح میں تازہ اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ سنیچر کو ملک میں 456 نئے کورونا کیسز درج ہوئے ہیں۔ اب کیسز کی کل تعداد بڑھ کر 4.46 کروڑ ہو گئی ہے، جبکہ ایکٹو کیسز بڑھ کر 3406 ہو گئے ہیں۔ گجرات میں ایک موت کے ساتھ، ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے مرنے والوں کی تعداد 5,30,780 ہو گئی ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو لکھے ایک خط میں، مرکزی صحت کے سکریٹری راجیش بھوشن نے کہا، "پچھلے چند مہینوں میں COVID-19 کے کیسوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔ تاہم، کچھ ریاستوں میں COVID-19 کےمعاملوں کی مثبت شرح میں تیزی سے اضافہ تشویشناک ہے۔ اس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ مرکز نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تمام ضروری رہنما خطوط پر عمل کرنے کو کہا ہے۔ ضروری تیاری کرنے کی ہدایات مرکز نے ریاستوں کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ اسپتالوں میں ضروری تیاری کریں، بشمول ادویات، طبی آکسیجن اور انفلوئنزا کی دستیابی اور کووڈ-19 ویکسینیشن کوریج۔ وزارت ِ صحت کے سکریٹری راجیش بھوشن نے اپنے خط میں کہا کہ کورونا کے تازہ کیسوں میں کمی، اتنی ہی تعداد میں اسپتال میں داخل ہونے اور کووڈ-19 ویکسی نیشن کوریج کے باوجود چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ ہر ایک کو کووڈ-مناسب رویے کی جانچ، ٹریک، علاج، ویکسی نیشن اور اس پر عمل کرنا ہوگا۔ یاد رہے کہ ملک کی کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں رپورٹ ہونے والے ILI اور SARI کے بڑھتے ہوئے کیسوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ میٹنگ میں مرکزی وزارتِ صحت سکریٹری راجیش بھوشن نے کہا کہ اگرچہ انفلوئنزا ایک موسمی فلو ہے لیکن بدلتے ہوئے موسم کے پیش نظر ہمیں غافل نہیں ہونا چاہیے۔ صفائی، ذاتی حفظان صحت پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ ملک کی کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں رپورٹ ہونے والے ILI اور SARI کے بڑھتے ہوئے کیسوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ میٹنگ میں مرکزی وزارتِ صحت سکریٹری راجیش بھوشن نے کہا کہ اگرچہ انفلوئنزا ایک موسمی فلو ہے لیکن بدلتے ہوئے موسم کے پیش نظر ہمیں غافل نہیں ہونا چاہیے۔ صفائی، ذاتی حفظان صحت پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کس کو زیادہ خطرہ ہے؟ راجیش بھوشن کا کہنا ہے کہ لیب میں جانچ کے دوران کئی نمونوں میں انفلوئنزا اے (H3N2) کا پتہ چلا ہے، جو کہ تشویشناک ہے۔ ایسی صورتحال میں ہمیں چھوٹے بچوں، ضعیف العمر اور کسی بھی بیماری میں مبتلا افراد پر خصوصی توجہ دینی ہوگی کیونکہ ان لوگوں کو H1N1، H3N2، ایڈینو وائرس کے انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک جنوری سے اب تک 25.4 فیصد نمونوں میں ایڈینو وائرس پایا گیا ہے۔ حال ہی میں مرکزی حکومت کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ انفلوئنزا H3N2 وائرس کی وجہ سے دو اموات درج کی گئی ہیں۔ کرناٹک اور ہریانہ میں ایک ایک موت ہوئی ہے۔ اموات کی اطلاع ملنے کے فوراً بعد، حکومت نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وہ صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اس مہینے کے آخر سے کیسز میں کمی کی توقع ہے