بی جے پی شدت پسندی کی تربیت میں ملوث

02:47PM Tue 22 Jan, 2013

بی جے پی شدت پسندی کی تربیت میں ملوث بھارت کے وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے ملک کی اہم اپوزیشن پارٹی بھارتیہ جنتا پر الزام لگایا ہے کہ ان کے اور آر ایس ایس کے کمیپوں میں شدت پسندی کی تربیت جاری ہے۔ وزیر داخلہ نے ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمارے پاس رپورٹ آ گئی ہے۔ تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ چاہے بھارتیہ جنتا پارٹی ہو یا چاہے آر ایس ایس ہو ان کے ٹریننگ کیمپوں میں دہشت گردی کو فروغ دینے کا کام دیکھا جارہا ہے۔‘  
وزیر داخلہ نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس میں ہوئے بم دھماکے ہوں، مکہ مسجد پر ہونے والا بم دھماکہ یا پھر مالیگاؤں کے دھماکے ہو ہندو شدت پسندوں نے وہاں جاکر بم رکھے اور پھر کہا کہ مسلمانوں نے یہ دھماکے کیے ہیں۔ شندے نے کہا کہ ایسی کوششوں سے ملک کو ہوشیار رہنا چاہیے۔ واضح رہے کہ حیدرآباد کی مکہ مسجد، سمجھوتہ ایکسپریس اور مالیگاؤں میں دھماکوں کے بعد تفتیش کے دوران آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے سادھوی پرگھیہ ٹھاکر اور اسیم آنند جیسے ہندو شدت پسندوں کے نام سامنے آئے تھے۔ یہ دونوں اس وقت جیل میں قید ہیں اور اس بارے میں مزید تفتیش جاری ہے۔ پہلے ان دھماکوں کے لیے مسلمان عسکریت پسندوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا لیکن تفتیش کے بعد ہندو شدت پسندوں کے نام سامنے آئے تھے۔ وزیر داخلہ کے بیان پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے سخت ردعمل پیش کیا اور سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان شاہ نواز حسین نے کہا ہے ’وزیر داخلہ گھبرائے ہوئے ہیں۔ اس طرح کے بیانات بے بنیاد ہیں اور ہم ان سے اس بارے میں جواب ضرور مانگیں گے۔‘ ان کا کہنا ہے کہ سشیل کمار شندے دہشت گردی کو مذہب کا نام دے رہے ہیں۔ ادھر کانگریس پارٹی کے رہنما راجیو شکلا نے شندے کے بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے درمیان ہندو اور مسلمان ہونے کی بنیاد پر امتیاز نہیں کیا جاتا ہے۔ لیکن سینئر کانگریس لیڈر منی شنکر ایئر نے ان کے بیان کے لیے شندے کو مبارکباد دی ہے۔ سشیل کمار شندے
BBC