کرناٹک حکومت کا فیصلہ: حجاب تنازعہ میں امتحانات چھوڑنےوالےطلبہ کیلئےدوبارہ امتحانات نہیں ہوں گے!

03:40PM Mon 21 Mar, 2022

بینگلورو: 21 مارچ،22 (ذرائع) ریاستی  وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے کہا ہے کہ حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پری یونیورسٹی کے طلبہ جو بارہویں ویں جماعت کے امتحانات سے محروم رہے ہیں  انہیں دوبارہ امتحان دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرناٹک کے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن کے وزیر بی سی ناگیش نے طلبا کو بارہویں جماعت کے امتحانات میں شرکت کا دوسرا موقع دینے کے آپشن کو مسترد کردیا ہے۔ کئی مسلم طالبات نے تعلیمی اداروں میں کلاس رومز کے اندر حجاب پہننے پر پابندی کے درمیان امتحانات کا بائیکاٹ کیا تھا، جس میں یونیفارم کے حصے کے طور پر سر پر اسکارف کی اجازت نہیں تھی۔ وزیر نے کہا کہ غیر حاضروں کو دوبارہ امتحان کا اختیار نہیں دیا جاتا ہے اور یہ اصول اس سال بھی لاگو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ طلبا ضمنی امتحانات میں شرکت کا انتخاب کر سکتے ہیں اور یہ کہ حکومت امتحانات سے غیر حاضر رہنے والے طلبا کے لیے کوئی رعایت نہیں کر سکتی کیونکہ وہ حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ وزیر نے مزید کہا کہ اگر اب آپشن دیا جاتا ہے تو یہ ایک بری مثال قائم ہوسکتی ہے اور دیگر طلبا مختلف وجوہات کی بنا پر دوبارہ امتحانات کا وقت مانگ سکتے ہیں۔ واضح  رہے بہت سے مسلم طلبا کرناٹک ہائی کورٹ کے اس حکم کے بعد امتحانات کا بائیکاٹ جاری رکھے ہوئے ہیں کہ حجاب اسلام کے تحت لازمی عمل نہیں ہے اور اگر حکومت اسکولوں اور کالجوں میں ڈریس کوڈ یا یونیفارم کو لازمی قرار دیتی ہے تو طلبا اعتراض نہیں کر سکتے۔ دریں اثنا سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل کرنے والی تین درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ وہ ہولی کی تعطیلات کے بعد درخواستوں کی سماعت پر غور کرے گی۔