معروف مورخ پروفیسر شیخ علی کا انتقال

03:00PM Fri 2 Sep, 2022

بنگلور: ملک کے معروف مورخ اور گوا و منگلورو یونیورسٹیز کے سابق وائس چانسلر پروفیسر بی شیخ علی کا اج میسور میں مختصر علالت کے بعد انتقال ہو گیا۔ وہ 98 سال کے تھے۔ پروفیسر بی شیخ علی نے حیدر علی اور ٹیپو سلطان کی زندگی کے مختلف پہلوں کو اپنی کتاب میں شامل کیا۔ اس کے علاوہ کرناٹک اور بھارت کی تاریخ کے کئی نایاب پہلوؤں پر 40 سے زیادہ کتابیں لکھیں۔ Author and historian Prof B Sheikh Ali passed away انہوں نے سنہ 1949 میں حیدر علی اور ٹیپو سلطان کے دور حکومت پر تحقیقات کا آغاذ علی گڑھ سے شروع کیا، جب اس وقت کے قرون وسطی کے معروف ہندوستانی مورخ محمد حبیب نے انہیں اس موضوع کو آگے بڑھانے کی ترغیب دی۔ علی گڑھ سے پی ایچ ڈی کرنے کے بعد انہوں نے 1960 میں لندن یونیورسٹی سے دوسری ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے کرناٹک ہسٹری کانفرنس کی بنیاد رکھی اور 1986 میں انڈین ہسٹری کانگریس کے 47ویں اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے اپنے تعلیمی کیریئر کے دوران انتظامی ذمہ داریاں بھی ادا کی۔ وہیں گوا اور منگلور کی یونیورسٹیز میں وائس چانسلر کے عہدوں پر فائز رہے۔ انہوں نے اُس تصور کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی کہ ٹیپو سلطان ایک مذہبی جنونی شخص تھے۔ ان کی مشہور تصنیفات میں ٹیپو سلطان، ایک عظیم شہید، حیدر علی کے ساتھ برطانوی تعلقات، ٹیپو سلطان، اسلام، ایک ثقافتی رجحان، تاریخ، اس کا نظریہ اور طریقہ، مغربی گنگا کی تاریخ، گوا کی آزادی مظاہر اور یادیں شامل ہیں۔ پروفیسر علی کو مختلف ایوارڈز اور اعزازات سے نوازہ جاچکا ہے۔ جن میں کرناٹک راجیوتسووا ایوارڈ، امریکن فیڈریشن آف مسلمز آف انڈین اوریجن کی طرف سے سرسید ایوارڈ، اور میسور یونیورسٹی کے گولڈن جوبلی ایوارڈ سمیت دیگر اعزازات شامل ہیں۔