لاؤڈ اسپیکر  اذان دینے سے کسی کے بنیادی حق کی خلاف ورزی نہیں: کرناٹک ہائی کورٹ نے اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی لگانے سے کیا انکار

12:10PM Tue 23 Aug, 2022

بنگلور: 23 اگست، 2022 (ذرائع)  کرناٹک ہائی کورٹ نے پیر کو مساجد میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی لگانے سے انکار کردیا ہے ۔ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے سے دوسرے مذاہب کے لوگوں کے بنیادی حق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ عدالت نے مساجد کو لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے سے روکنے کا حکم دینے سے انکار کر دیا۔ حالانکہ عدالت نے حکام کو لاؤڈ اسپیکر سے متعلق 'صوتی آلودگی کے اصولوں' کو لاگو کرنے اور تعمیل کی رپورٹ درج کرنے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس جسٹس آلوک ارادھے کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے بنگلورو کے رہائشی منجوناتھ ایس۔ ہالوار کی جانب سے مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ 'اذان دینا مسلمانوں کا ایک لازمی مذہبی عمل ہے، حالانکہ اذان کی آواز دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کو پریشان کرتی ہے'۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ 'ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 25 اور 26 رواداری کے اصول کا مجسم ہے جو ہندوستانی تہذیب کی خصوصیت ہے۔ آئین کا آرٹیکل 25(1) لوگوں کو آزادانہ طور پر اپنے مذہب کو ماننے اور اس کی تبلیغ کرنے کا بنیادی حق فراہم کرتا ہے۔ "حالانکہ، مذکورہ حق مطلق حق نہیں ہے، بلکہ یہ عوامی نظم، اخلاقیات، صحت کے معاملے میں ہندوستانی آئین کے حصہ 3 کی دیگر دفعات کے تحت آنے والی پابندیوں کے ساتھ مشروط ہے۔' عدالت نے کہا کہ اس دلیل کو قبول نہیں کیا جا سکتا کہ اذان کی آواز درخواست گزار کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب کے لوگوں کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کرتی ہے۔